کوئٹہ میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت آئندہ مالی سال کے بجٹ اور پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (PSDP) کی تشکیل کے لیے اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں حکومت کی اتحادی جماعتوں کے وزراء، پارلیمانی سیکرٹریز اور اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔
اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ، بلوچستان عوامی پارٹی، اے این پی اور جماعت اسلامی کے پارلیمانی رہنماؤں نے شرکت کی اور بجٹ کی تیاری سے متعلق امور پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اتحادی جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل ایک پارلیمانی کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کیا۔ اس کمیٹی کی سربراہی خود وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کریں گے، جبکہ ارکان میں میر صادق عمرانی، بخت محمد کاکڑ، میر ظہور احمد بلیدی، میر سلیم احمد کھوسہ، میر شعیب نوشیروانی، نور محمد دمڑ، نوابزادہ طارق خان مگسی، انجینئر زمرک خان اچکزئی اور انجینئر عبدالمجید بادینی شامل ہوں گے۔
کمیٹی وزیر اعظم اور وفاقی حکومت سے بجٹ اور PSDP کے معاملات پر بات چیت کرے گی تاکہ بلوچستان کے مفادات کو یقینی بنایا جا سکے۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ عوامی ضروریات سے ہم آہنگ ہوگا اور تمام اتحادی جماعتوں میں مکمل اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ اور ترقیاتی پروگرام میں شفافیت، میرٹ اور عوامی مفادات کو اولیت دی جائے گی۔ ترقیاتی منصوبوں میں بدعنوانی اور اقربا پروری کا خاتمہ کیا جائے گا اور صرف منظور شدہ منصوبے ہی بجٹ کا حصہ ہوں گے۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ تعلیم، صحت اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کو بجٹ میں مرکزی حیثیت حاصل ہو گی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان کے عوام کو ان کے حقوق دیے جائیں گے اور ترقی کا ثمر ہر گھر تک پہنچایا جائے گا۔
Leave a Reply