پنجگور : نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و وفاقی وزیر میر حاصل خان بزنجو سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی سیاست کو عبادت سمجھتا ہے قوم پرستی اور آزادی کے نام پر چند لوگ باہر بیٹھ کر بلوچ نوجوانون کی قتل عام کرکے مزے لے رہے ہیں ستم ظرفی کی بات ہے اس بے معنیٰ جنگ میں نقصان بلوچوں کو ہوئی اور دنیا کی تحرکوں میں زیادہ تر نسل کشی بلوچوں کی ہوئی ہے افسوس ہے کہائیرکنڈیشنوں مین بیٹھ کر گرم بیان جاری کیا جاتا ہے مگر دوسری طرف بلوچ انجینئر اور تعلیم یافتہ طبقے کو لے جاکر بھوک و افلاس کی نظر کرکے قتل کیا جاتا ہے سی پیک کی نام لیکر پورا پاکستان بے ہوش ہوجاتا ہے مگر ہمارے چند لوگ دوبئی اور انگلینڈ کی سیر سے فارغ ہوکر الزام تراشی کو اپنی سیاست کا مرکز بنا لیا ہے ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و وفاقی وزیر میر حاصل خان بزنجو سابق وزیر اعلی ڈاکٹر عبدلمالک بلوچ میر طاہر خان بزنجو ڈاکٹر محمد اسحاق بلوچ صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ میر عبدلخالق بلوچ حاجی محمد اسلام بلوچ ڈاکٹر شمع اسحاق بلوچ یاسمین لہڑی طاہرہ خورشید بلوچ اسلم بلوچ رجب یاسین بلوچ حاجی صالح محمد بلوچ حاجی محمد اکبر بلوچ پھلین بلوچ علاولدین ایڈوکیت خالد بلوچ چیئرمین شعیب جان بلوچ چیئر مین عبدالمالک صالح بلوچ نے پنجگور میں بیاد شہید ڈاکٹر یاسین بلوچ تاریخی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا جلسہ عام میں پنجگور کے مختلف علاقوں سے ہزاروں افراد نے شرکت کی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و وفاقی وزیر میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ نیشنل پارٹی سیاست کو عبادت کا درجہ دیتی ہے نیشنل پارٹی نے بلوچستان سے روایتی اور قبائلیت کی سیاست کی بنیاد کو کھوکھلا کرکے بلوچ قوم کو سیاسی شعور دیا ہے انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی سیاست بلوچستان اور بلوچ قوم کو بھوک افلاس تنگ دستی نکال کر خوشحالی کی طرف گامزن کرنا ہے سی پیک کی بات سن کر پورا پاکستان کو بے ہوشی کا دورہ پڑتا ہے مگر بلوچستان کے قوم پرست کے راگ لاپنے والے اپنی سیاسی ناکامی کو دیکھ کر نیشنل پارٹی کے خلاف بے بنیاد الزا تراشی شروع کردیا ہے سی پیک ایک ایسی یلغار ہے کہ اس سے کوئی نہیں بچ سکتا ہے بلوچستان سی پیک کے گیت وے کی حیثیت رکھتا ہے بلوچ قوم اپس میں دست وگریبان ہونے کے بجائے سی پیک کی یلغار سے بلوچ شناخت اور تشخص کو بچانے کی تیاری کریں انہون نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے بلوچستان کی بے معنی جنگ کی مضر اثرات سے بلوچ قوم کو پہلے سے باخبر رکھا تھا آج قوم پرست اور آزادی کے نام پر چند لوگ باہر بیٹھ کر ایئرکنڈیشن سرد کمروں میں گرم بیان جاری کرکے بلوچ قوم کے جوانوں کو بے دردی بھوک افلاس میں چھوڈ کر مروا رہے ہیں بلوچ قوم کے نوجوانوں کے خون سے باہر بیٹھ کر کمانے والوں کو بلوچ قوم کھبی معاف نہیں کرے گے سابق وزیر اعلیٰ بلوچستا ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ مکران بلوچستان کی سیاسی علمہ اور شعوری بنیاد ہے پنجگور کے عوام نے ثابت کردیا ہے بلوچستان کے سیاسی وعلمی بنیاد اب بھی قائم ہے نیشنل پارٹی نے بلوچستان کی سیاسی تاریخ کو تبدیل کرکے ایک فٹ پاتی سیاسی ورکر کو وزیر اعلیٰ بنا کر چند لوگوا4161 کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے سابق دور میں وزیر اعلیٰ جب وزارت سے فارغ ہوتے تھے تو بڑی شان سے بنائے گئے اپنے بنگلوں میں منتقل ہوتے تھے مگر جب میں فارغ ہوا تو خوشی سے سریاب روڈ میں اپنے ایک رشتہ دار کے گھر منتقل ہوا جس کی مجھے فخر ہے نیشنل پارٹی کو وازرت اعلیٰ ملی تو بلوچستان کے ہر گھر میں چیخ وپکار کی آواز تھی آزادی اور انقلاب کے نام پر انسانوں کی قتل عام کا سلسلہ زوروں پر تھا لیکن نیشنل پارٹی نے مختصر اور کم وقت میں بلوچستان میں ماؤں بہنوں اور بچیوں کی چیخ وپکار کو امن کی شکل میں تبدیل کرکے بلوچستان میں امن کی بیاد قائم کردی انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے ریاست کے اندر رہتے ہوئے بلوچ قوم کی حقوق کی جنگ لڑی ہے اس جنگ میں 18ویں ترمیم کے زریعے بعض حقو حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے میں بلوچستان کے عوام کے سامنے شرمندہ نہین ہوں نہ ہی میرے مرنے کے بعد میرا روح شرمندہ ہوگا گوادراور ریکوڈک کو فروخت کرنے اپنی جگہ بلوچستان کے ایک پتھر کو فروخت قومی جرم سمجھتا ہوں جن لوگوں نے اپنی حکومتوں کے دور مین گوادر کو فروخت کا تھا انکی حصہ داری ختم ہونے کے بعد ولولہ کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز تربت میں پانچ عطیم اور لائق بلو چ فرزندوں اازادی پسندوں کے ہاتھوں شہادت ایک قومی سانحہ ہے اس سانحہ نے بلوچ قوم کے لرز کردیا ہے نیشنل پارٹی تمام مکتہ فکر اور سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتا ہے کہ اس بلوچ نسل کشی کے خلاف آواز بلند کرے نیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر میر طاہر کان بزنجو نے کہا کہ نیشنل پارٹی ایک نہی جماعت نہیں ہے نیشنل پارٹی کی بلوچستان کی سیاست میں نما یاں مقام حاصل ہے بلوچ قومی سوال جمہوری اور پر امن سیاسی جدوجہد سے وابستہ ہے نیشن پارٹی نے کو جب وزرات اعلیٰ ملی تو نیشنل پارتی نے بلوچستان کے مسلہ پر سیاسی گفد شنید کا راستہ تلاش کرکے باہر لوگوں کو سیاسی ھل کی طرف مائل کیا صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی کا پیغام امن خوشحالی اور بلوچستان کی ترقی ہے جن لوگوں نے بلوچستان کے عوام کو محرومی پسماندگی جبر اور ظلم کے شکار بنا کر بیرون ملک فرار ہوئے مگر آج دیدہ دلیری سے نیشنل پارٹی پر الزام لگا کر خود سیاسی طور پر زندہ رہنے کی کوشش کررہے ہیں انہوں نے کہا نیشنل پارٹی نے ہمشہ قومی مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے سیاست کی ہے مگر جو عناصر نیشنل پارٹی پر تنقید کررہے ہیں انہوں نے اپنے دور میں غریب ملازمین کے چھ چھ ماہ کی تنخواہ بھتہ ے طور پر وصول کرکے کراچی میں اپنے لیے بنگلہ بنایا ہے نیشنل پارٹی کے ایم پی اے حاجی محمد اسلام بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے بلوچستا ن سے مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی کو ختم کرکے بلوچستان کو امن کی راہ پر گامزن بنا کر اپنے عوام سے کیے گیے وعدے پورے کردئے ہیں نیشنل پارٹی کے ایم پی اے یاسمین لیڑی ڈاکٹر شمع اسحاق بلوچ اور نیشنل پارٹی خوتین سکیرٹری طاہرہ خورشید بلوچ نے کہا کہ بلوچ خواتین اپنی قیادت کے شانہ بشانہ بلوچستان کی جمہوری اور سیاسی جدوجہد کیلئے بر سر پیکار ہیں انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی پر تنقید سے نیشنل پارٹی کو کوئی پریشانی نہیں ہے یہ ہماری لیے باعث خوشی کا مقام ہے کہ نیشنل پارٹی ان پارٹیوں کی زینت بن گئی ہے جو نیشنل پارٹی کو تسلیم کرنے سے شرمندگی محسوس کرتے تھے انہوں نے کہا کہ چند لوگوں کو نیشنل پارٹی فوپیا ہوگیا ہے نیشنل پارٹی کو احتساب سے کوئی خوف نہیں ہے نیشنل پارٹی نے احتساب اپنے وزیر سے استفیٰ لیکر شروع کیا ہے کالے ششے والی گاڈیوں اور کالے عینک لگانے سے کوئی حقیقی لیڈر نہیں بن سکتا ہے ہم نے کالے ششے والی گاڈیوں اور کالے ششے والی چشمہ لگانے والوں کی ٓسلیت ظاہر کی تو انھیں بلوچستان کے عوام سنگ سار کرنے سے گریز نہیں کرے گے بی ایس او پچار کے چیئرمین اسلم بلوچ نے کہا کہ بلوچ قوم سال کرتے ہیں کہ ریکوڈک اور گوادر کن لوگوں نے فروخت کیا تھاآج کا جلسہ ان عظیم سیاسی شخصیت کے نام پر ہے جس نے بلوچستان کو سیاسی شعوردیا ہے ڈاکٹر یاسین بلوچ ایک فکر اور نظریات کا نام تھا جلسے سے نیشنل پارٹی بلوچستا ن وحدت کے سکیرٹری جنرل میر عبدالخالق بلوچ ڈاکٹر اسحاق بلوچ رجب یاسین بلوچ حاجی صالح محمد بلوچ پھلین بلوچ چیئرمین عبدلمالک بلوچ علاولدین بلوچ چیئرمین شعیب جان بلوچ خالد بلوچ حاجی اکبر لوچ نے بھی خطاب کیا جبکہ اسٹیج کے فرائض لیاقت بلوچ صسادق رھچار اور تاج بلوچ نے انجام دیے۔