|

وقتِ اشاعت :   June 7 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان پبلک سروس کمیشن میں اختیارات کے ناجائز استعمال کرتے ہوئے بھرتیوں اور مالی بے قاعدگیوں کے الزام میں گرفتار سابق چیئرمین پبلک سروس کمیشن اشرف مگسی اور دو سابق ڈائریکٹرز پر فرد جرم عائد کردی گئی۔سابق چیئرمین بلوچستان پبلک سروس کمیشن اشرف مگسی اور دو سابق ڈپٹی ڈائریکٹرز وحیدالرحمان اور نیازکاکڑ کو منگل کی صبح احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ نیب کی جانب سے ڈپٹی پراسکیوٹر راشد زیب گولڑہ نے دلائل دیئے ،جس پر احتساب عدالت کے جج مجید ناصر نے اشرف مگسی ،وحید الرحمان اور نیاز کاکڑ پر فرد جرم عائد کرنے کا حکم دیا تاہم سابق چیئرمین اور ان کے سہولت کاروں نے صحت جرم سے انکار کیا۔ جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 21جون تک ملتوی کردی۔ اگلی پیشی پر نیب کی جانب سے تینوں ملزمان کے خلاف گواہان پیش کئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ سابق چیئرمین بلوچستان پبلک سروس کمیشن اشرف مگسی اور سابق ڈپٹی ڈائریکٹر وحیدالرحمان نے اپنے بیٹوں کو پبلک سروس کمیشن کے تحت ہونے والے سیکشن آفیسر کے امتحان میں بالترتیب اول اور دوسری پوزیشن دلوائی تھی جبکہ اس وقت کے سیکریسی برانچ کے ڈپٹی ڈائریکٹر نیاز کاکڑ نے انکی معاونت کی تھی۔ اس کے علاوہ ملزمان نے مالی بے قائد گیاں اور اختیارات کا نا جائز استعمال کر تے ہوئے مختلف آسامیوں پر من پسند لوگوں کو تعینات کیا تھا۔ تحقیقات کے بعد نیب نے تینوں ملزمان کو حراست میں لے لیا تھا،آن لائن اسلام آباد کے مطابق سپریم کورٹ نے پبلک سروس کمیشن بلوچستان میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق کیس میں نیب سے کرپٹ عناصر سے رضاکارانہ ریکور ہوئی رقم کی تفصیلات طلب کر تے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔ کیس کیس سماعت منگل کے روز جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی مقدمہ کی کارروائی شروع ہوئی تو عدالت عظمیٰ نے نیب سے کرپٹ عناصر سے رضاکارانہ ریکور کی گئی رقم کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ کرپٹ عناصر سے نیب نے رضاکارانہ مد میں کتنی رقم ریکور کی نیب اس بارے رپورٹ اور چار ہفتوں میں تفصیلات جمع کروائے عدالت عظمیٰ نے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔