کوئٹہ : مشتاق رئیسانی کرپشن کیس میں مفرور مرکزی ملزم سلیم شاہ کو سندھ سے گرفتار کرلیا گیا۔ جبکہ مشتاق رئیسانی اور سہولت کار ندیم اقبال کو مزید چودہ روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا گیا۔نیب ترجمان کے مطابق ایڈمنسٹریٹر میونسپل کمیٹی خالق آباد سلیم شاہ مشتاق رئیسانی کی گرفتاری کے بعد سے روپوش تھا۔ نیب نے خفیہ اطلاع ملنے پر ملزم کو اندرون سندھ سے گرفتار کرکے کوئٹہ منتقل کردیا۔ ملزم کو جمعرات کو احتساب عدالت میں پیش کیا جائیگاتاکہ اس کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے۔ نیب ترجمان کے مطابق ملزم کے پاس بیک وقت میونسپل کمیٹی خالق آباد منگچرکے چیف میونسپل آفیسر اور ایڈمنسٹریٹر کے دو عہدے تھے جبکہ وہ خالق آبادسے قبل میونسپل کمیٹی مچھ میں بھی تعینات رہے۔محکمہ خزانہ اور محکمہ بلدیات کی جانب سے میونسپل کمیٹی خالق آباد منگچر کو ترقیاتی منصوبوں کی مد میں اربوں روپے فنڈز ریلیز ہوئے تھے ۔ ملزم سلیم شاہ نے اپنے دستخطوں سے اربوں روپے کی رقم نکال کر خورد برد کرلی تھی۔ نیب ترجمان کے مطابق ملزم کے پاس ڈی ایچ اے کراچی اور کوئٹہ میں اربوں روپے کی جائیداد اور اثاثوں کی ملکیت کا انکشاف بھی ہوا ہے۔ نیب نے ملزم کے اثاثوں کو منجمد کردیا ہے۔ نیب ترجمان کے مطابق اس کیس میں مزید گرفتاریوں کا بھی امکان ہے،علاوہ ازیں قومی احتساب بیورو نے قلعہ سڑک کی تعمیر کے منصوبے میں بی ڈی اے کے دو ٹھیکیدار وں کو گرفتار کرلیا ۔ نیب ترجمان کے مطابق بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے دو ٹھیکیداروں گل شاہ اور داؤد کو کروڑوں روپے کے خورد برد کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے ضلع قلعہ عبداللہ میں2010ء میں شروع ہونے والے30کلو میٹر دوبندی تا تابینہ سڑک منصوبہ کا ٹھیکہ حاصل کیا۔ سرکاری خزانے سے منصوبے کے تمام فنڈز حاصل کئے لیکن چھ سال گزرنے کے باوجود سڑک کی تعمیر کا کام مکمل نہیں کیا۔ سائٹ پر سڑک کا نام و نشان موجود نہیں جبکہ ملزمان نے پہاڑ توڑنے کے نام پر جعلی بلوں کے ذریعے بھی کروڑوں روپے بٹورے۔ نیب ترجمان کے مطابق اس کیس میں مزید گرفتاریوں کا بھی امکان ہے۔