کوئٹہ : احتساب عدالت کوئٹہ کے جج جناب عبدالمجید ناصر نے بلوچستان میگا کرپشن کیس میں گرفتار سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق احمدرئیسانی اور خالق آباد کے انجینئرندیم اقبال کے ریمانڈ میں 14روزہ مزید توسیع کرنے کے احکامات دیتے ہوئے تفتیشی ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ سابق سیکرٹری خزانہ کو لاحق آنکھوں کی بیماری کے علاج کی سہولت فراہم کرے ۔گزشتہ روز مشتاق احمدرئیسانی اور ندیم اقبال کو سخت سیکورٹی میں احتساب عدالت کوئٹہ لایاگیا اس موقع پر نیب کے سپیشل پراسیکیوٹرز ضمیر احمدچھلگری اور راشدزیب گولڑہ سمیت تفتیشی ٹیم کے اراکین سمیت دیگر پیش ہوئے اس موقع پر مشتاق احمدرئیسانی نے عدالت کو بتایاکہ ان کی آنکھ سے خون آرہاہے جس کیلئے اس سے گزشتہ سماعت کے دن سی ایم ایچ ہسپتال لے جایاگیا لیکن وہاں انہیں لاحق مرض کی تشخیص کیلئے جدید مشینری نہ تھی اس لئے عدالت سے میری استدعا ہے کہ وہ مجھے میرے آنکھوں کے ایسے ہسپتال لے جانے کی ہدایت کرے جہاں مرض کی تشخیص ہوسکے جس پر عدالت نے تفتیشی ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں سہولیات کی فراہمی کو ممکن بنائیں اس موقع پر نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایاکہ نیب حکام گرفتار ملزمان کو صحت کی سہولیات کی فراہمی کوممکن بنارہے ہیں 24گھنٹوں کے دوران ڈاکٹرز ہر گرفتارملزم کاایک مرتبہ معائنہ بھی کرتے ہیں ۔سماعت کے دوران مشتاق احمدرئیسانی نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ ان سے اہلخانہ کی ملاقات کیلئے بھی احکامات دیں جس پر عدالت کے جج نے کہاکہ وہ پہلے ہی اس سلسلے میں احکامات دے چکے ہیں جبکہ تفتیشی ٹیم کی جانب سے عدالت کو بتایاگیاکہ عدالت کے احکامات کی روشنی میں مشتاق احمدرئیسانی کو ہر جمعرات کے دن آدھے گھنٹے کیلئے اہلخانہ سے ملاقات کروائی جاتی ہے آج ایک مرتبہ پھر جمعرات کو اس کی اہلخانہ سے ملاقات کروادی جائیگی بعدازاں عدالت نے نیب کی جانب سے ملزمان کی جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست منظور کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو 14روزہ مزید جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کئے اور سابق سیکرٹری خزانہ سے کہاکہ تفتیش کیلئے نیب کی جانب سے 90دن تک انہیں حراست میں رکھاجاسکتاہے اس لئے عدالت اس کی مزید ریمانڈ دے رہی ہے ۔ مقدمے کی اگلی سماعت 28جون کو ہوگی ۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی مشتاق احمدرئیسانی کی ریمانڈ میں تین مرتبہ توسیع کی گئی تھی جبکہ ملزم ندیم اقبال کی ریمانڈ میں بھی توسیع کی گئی ۔