|

وقتِ اشاعت :   July 6 – 2016

ہسپانوی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ارجنٹائن اور بارسلونا کے سٹار فٹبالر لیونل میسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں 21 ماہ جیل کی سزا سنا دی گئی ہے۔

لیونل میسی کے علاوہ ان کے والد جارج میسی کو بھی لیونل میسی کی تصاویر کے حقوق سے حاصل ہونے والی آمدن میں سے ہسپانوی حکام کو سنہ 2007 سے 2009 کے درمیان ٹیکس کی مد میں 45 لاکھ امریکی ڈالر ادا نہ کرنے کے الزام میں جیل کی سزا سنائی گئی ہے۔ قانونی ماہرین کی رائےمیں لیونل میسی اور ان کے والد جیل جانے سے بچ جائیں گے۔ ہسپانوی قانون کےمطابق دو سال سے کم سزا پانے والے مجرم اچھے چال چلن کی ضمانت پر جیل جانے سے بچ سکتے ہیں۔ لیونل میسی اور ان کے والد جارج میسی عدالتی فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ ٭ آمدن پر ٹیکس کی ادائیگی سے بچنے کے لیے بیلیز اور یوروگوئے میں رجسٹرڈ کمپنیوں کو استعمال کرنے پر لیونل میسی اور ان کے والد کو لاکھوں یوروز کے جرمانے کا بھی سامنا ہے۔ بدھ کے روز بارسلونا میں عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران لیونل میسی اور ان کے والد ٹیکس فراڈ کے تین الزامات میں مجرم ثابت ہوئے۔ شہرہ آفاق کھلاڑی لیونیل میسی نے اپنے خلاف ٹیکس چوری کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپنے مالی معاملات میں ’ان کا کوئی عمل دخل نہیں، وہ صرف فٹبال کھیل رہے تھے۔ عدالت میں ایک بیان دیتے ہوئے انھوں نے کہا تھا کہ وہ فٹ بال کھیلتے ہیں اور کچھ نہیں جانتے۔ خیال رہے کہ میسی اور ان کے والد جارج پر الزام تھا کہ انھوں نے ہسپانوی حکام کو ٹیکس کی مد میں 50 لاکھ امریکی ڈالر کے مساوی رقم ادا نہیں کی۔ تاہم دونوں اپنے اوپر لگنے والے الزامات کو مسترد کرتے رہے ہیں اور اگست 2013 میں میسی اور ان کے والد 50 لاکھ یورو کی رقم ٹیکس کی عدم ادائیگی اور سود کی مد میں واپس کر چکے ہیں۔ ٹیکس جمع کرنے والے محکمے کے وکلا نے عدالت سے دونوں ملزمان کو 22 ماہ قید کی سزا دینے کی درخواست کی تھی۔ واضح رہے کہ لیونل میسی حال ہی میں کوپا امریکہ کے فائنل میں اپنی ٹیم کی چلی کے ہاتھوں شکست کے بعد بین الاقوامی فٹبال سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر چکے ہیں۔ میسی چار مرتبہ فیفا کے سال کے بہترین عالمی کھلاڑی رہ چکے ہیں اور ان کا شمار دنیا کے امیر ترین فٹبالرز میں ہوتا ہے۔