|

وقتِ اشاعت :   July 12 – 2016

کوئٹہ : بلوچستان کے سات اضلاع میں مون سون بارشوں سے متعلق الرٹ جاری کردیا گیا ، پی ڈی ایم اے اور انتظامیہ کو چوکس اور عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئیں۔گزشتہ روز صحبت پور کیب شاہی کینال میں پڑنے والے شگاف کو پر کر دیا گیا ہے۔ پروانشل ڈیزاسسٹرمینجمنٹ اتھارٹی بلوچستان کے ڈائریکٹر جنرل محمد اسلم ترین نے خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ کوہلو ، ڈیرہ بگٹی ، بارکھان ، موسیٰ خیل ، شیرانی ، ہرنائی اور ژوب میں بارشوں میں ممکنہ بارشوں کے باعث نشیبی علاقوں کی ندی نالوں میں طغیانی کے خطرات موجود ہیں۔ کسی بھی ممکنہ صروتحال کے پیش نظر متعلقہ اضلاع میں تمام تیاریاں مکل کر لی گئیں ہیں۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ ہم بلوچستان میں مون سون کی پیشگی اطلاع کا نظام فالو کرتے ہیں۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے پیشگی اطلاع کے بعد ہم مربوط پلان مرتب کرتے ہیں جس میں نہ صرف پی ڈی ایم اے بلکہ ضلعی انتظامیہ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، محکمہ آبپاشی اور کوئٹہ کی سطح پر کیو ڈی اے ، میٹروپولیٹن اور واسا کے ساتھ ملکر ذمہ داریوں کو تقسیم کرتیہیں اور کسی بھی ناگہانی صورتحال میں مربوط پلان کے تحت ایمرجنسی کا سامنا کرتے ہیں۔ مون سون کی بارشیں ہر سال ہوتی ہیں اور اس سلسلے میں ہم پیشگی تدابیر اختیار کرتے ہیں۔ پی ڈی ایم اے نے ہر ضلع میں ڈسٹرکٹ ڈیزاسسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کو تمام ضروری اشیاء4 اور آلات پہلے سے ہی فراہم کردیئے ہیں۔ تمام اضلاع اور ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں پہلے سے ہی ضروری اشیاء خورد و نوش، خیمے اور کمبل وغیرہ اسٹاک رکھی ہوئی ہیں۔ اگر مزید بھی کسی چیز کی ضرورت پڑی تو اس سلسلے میں ہم نے پی ڈی ایم اے آفس کوئٹہ میں تمام عملے ، ٹرانسپورٹ اور سامان تیار رکھا ہے۔ پی ڈی ایم اے چوکس ہیں اور تمام عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔ عید کی تعطیلات میں بھی تمام افسران اور عملہ ڈیوٹی پر حاضر رہا۔ ہم نے سامان ٹرکوں پر لاد کر تیار رکھا ہوا ہے اور ایک اطلاع پر وقت ضائع کئے بغیر ہم فوری طور پر ضروری سامان ارسال کرینگے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے اسلم ترین نے مزید بتایا کہ محکمہ موسمیات نے کوہ سلیمان رینج کے اضلاع ژوب، شیرانی، موسیٰ خیل، ہرنائی، بارکھان، کوہلو اور ڈیرہ بگٹی میں بارشوں کی پیشنگوئی کی ہے۔گزشتہ تین دنوں کے دوران بارشوں کے بعد ڈیرہ بگٹی، کوہلو اور بارکھان میں ریلے اآئے ہیں اور کھڑی فصلوں کو نقصان ہوا ہے جبکہ ایک سو بتیس کے وی کے دو کھمبے بھی گرگئے ہیں جن کی مرمت کا کام جاری ہے۔ ہم نے اس سلسلے میں متعلقہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ملکر پیشگی انتظامات کئے تھے اس لئے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ جبکہ سندھ سے آنے والے پانی کے باعث صحبت پور میں شاہی کینال میں دو شگاف پڑگئے تھے جس سے مقامی آبادی متاثر ہوئی۔ محکمہ ایریگیشن کے عملے کو مشنری سمیت تیار رہنے کی ہدایت کی گئی تھی رات گئے جب شگاف کو پرکرنے کا کام جاری تھا تو محکمہ ایریگیشن کا عملہ مشنری سمیت غائب رہا اور ان سے رابطہ بھی نہیں ہورہا تھا جس پر پی ڈی ای ایا ور ضلعی انتظامیہ نے پرائیوٹ طور پر مشنری حاصل کی اور مقامی لوگوں کی مدد سے شگاف پرکردیئے جبکہ کینال کے دروازے بند کردیئے جس سے کینال میں پانی کی سطح کم ہوگئی جبکہ ایک سڑک میں شگاف ڈال کر سیلاب کا پانی آبادی سے موڑ کر حیردین نالے کی طرف کردیا ہے۔ تمام آبادی اور املاک کو پانی سے بچالیا گیا ہے اور صورتحال اس وقت کنٹرول میں ہے۔