|

وقتِ اشاعت :   July 22 – 2016

کراچی : سندھ میں رینجرز اختیارات کے معاملے پر پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری نے 24 جولائی کو دبئی میں اہم اجلاس طلب کرلیا جس میں رینجرز کے معاملے پر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری اپنے والد اور پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری کے طلب کردہ اجلاس میں شرکت کے لیے دبئی روانہ ہوگئے ہیں جب کہ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، وزیر خزانہ مرادعلی شاہ سمیت مشیر قانون اور وزیرداخلہ سندھ کل دبئی روانہ ہوں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے دبئی روانگی سے قبل وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات کی جس میں وزیراعلیٰ نے انہیں کورکمانڈر کراچی سے ہونے والی ملاقات سے آگاہ کیا۔ جب کہ بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ کو رینجرز اختیارات کا معاملے پر اہم ہدایات دیں۔ اس سے قبل وزیراعلیٰ ہاؤس میں سید قائم علی شاہ سے کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے ملاقات کی جس میں نیشنل ایکشن پلان، ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پرعملدرآمد سمیت رینجرزاختیارات پر بھی بات چیت ہوئی۔ وزیراعلیٰ اور کور کمانڈر کی ملاقات میں وزیر داخلہ سندھ سہیل انورسیال اور مشیر قانون مرتضٰی وہاب سمیت وزیرخزانہ مرادعلی شاہ نے بھی شرکت کی جس میں لاڑکانہ واقعہ بھی زیر بحث آیا۔ کور کمانڈر کراچی سے ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرز کو اپنی طاقت قرار دیا اور یقین دلایا کہ پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد رینجرز اختیارات کا معاملہ بھی خوش اسلوبی سے حل کرلیا جائے گا۔ اس موقع پر قائم علی شاہ نے کور کمانڈر کراچی سے رینجرزکی اندرون سندھ کارروائیوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رینجرز کو اختیارات کراچی میں جرائم ختم کرنے کے لیے دیئے گئے تھے لہٰذا اختیارات کا دائرہ بڑھانے کے لیے نئی قانون سازی کرنا پڑے گی،علاوہ ازیں چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری دبئی روانہ ہو گئے ۔ بلاول بھٹو زرداری وہاں پارٹی کے اہم اجلاس کی صدارت کریں گے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق جمعہ کو چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری دبئی روانہ ہو گئے ہیں وہاں پارٹی کے اہم اجلاس کی صدارت کریں گے ۔ اجلاس میں رینجرز اختیارات اور حکومت کے خلاف تحریک چلانے پرمتبادلہ خیال کیا جائیگا،علاوہ ازیں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے جمعہ کو بلاول ہاؤس میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ملاقات کی ہے ۔پیپلزپارٹی کے ذرائع کے مطابق ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ نے بلاول بھٹو کو امن و امان ،رینجرز کے اختیارات پر ہونے والی قانونی مشاورت اور کورکمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار سے ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ رینجرز کے قیام کی مدت اور اختیارات میں توسیع کے حوالے سے تمام قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے کر یہ معاملہ حل کیا جائے ۔ذرائع نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بعض اختیارات سے تجاوز کی جانے والی کارروائیوں پر وزیراعلیٰ سندھ صوبائی حکومت کے تحفظات سے وزیراعظم اور وفاقی وزیر داخلہ کو بھی آگاہ کریں گے ۔وفاقی حکومت کو یہ باور کرایا جائے گا کہ تمام اداروں کواس بات کا پابند کیا جائے کہ وہ اپنے اختیارات کی حدود میں رہتے ہوئے کارروائی کریں اور کسی بھی اہم کارروائی سے قبل صوبے کی مجاز اتھارٹی کو آگاہ کیا جائے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رینجرز کے قیام اور اختیارات کے معاملے پر پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد قانون کے مطابق نوٹی فکیشن جاری کردیا جائے گا ،دریں اثناء وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ اور کور کمانڈر کراچی لیفٹنینٹ جنرل نویدمختار نے فوجی و سیاسی قیادت میں پیدا ہونے والی غلط فہمیوں کو مل کر دور کرنے پر اتفاق کیا ہے۔جمعہ کو چیف منسٹرہاؤس میں وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ اور کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختارکے درمیان ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعلی سندھ اور کورکمانڈر کراچی رینجرز معاملے پر اختلافات ختم کرنے پر متفق ہوگئے۔ذرائع کے مطابق سیاسی اور فوجی قیادت کا اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ غلط فہمیاں دور ہونی چاہئیں، ملاقات کے آخری حصے میں صوبائی وزرا اور مشیر قانون بھی شریک ہوگئے تھے۔ذرائع کے مطابق صوبائی وزیرداخلہ سہیل انور سیال، مرادعلی شاہ اورمرتضی وہاب ملاقات میں شریک ہوئے، صوبائی وزیرداخلہ سہیل انور سیال نے رینجرز کے معاملے پر اپنا موقف پیش کیا۔ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ مشیر قانون مرتضی وہاب نے رینجرز کی اندرون سندھ کارروائیوں پر قانونی اعتراض کیا، جبکہ سینئر صوبائی وزیر مراد علی شاہ بھی وزیراعلی سندھ کی معاونت کرتے رہے۔