کوئٹہ: کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے وکیل جاں بحق ہوگیا۔ پولیس نے واقعہ کا خاندانی دشمنی کا نتیجہ قرار دیدیا ۔ وکلاء نے واقعہ کے خلاف بلوچستان بھر کی عدالتوں سے دو روزہ بائیکاٹ کا اعلان کردیا ۔پولیس کے مطابق جہانزیب علوی ایڈووکیٹ اپنی سفید رنگ کی ٹوڈی گاڑی رجسٹریشن AHP064میں عدالت سے اے ون سٹی میں واقع اپنے گھر کی طرف جارہے تھے۔ بروری روڈ پر فیصل ٹاؤن کے قریب جیسے ہی جہانزیب علوی ایڈووکیٹ پنکچر کی دکان پر گاڑی کے ٹائر میں ہوا بھرنے کیلئے رکے تو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔ حملے کے نتیجے میں جہانزیب علوی ایڈووکیٹ ولد عبدالرشید موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ فائرنگ کے بعد ملزمان فرار ہوگئے۔ مقتول کی لاش بولان میڈیکل اسپتال لائی گئی۔ ڈاکٹروں کے مطابق جہانزیب علوی کو سر اور جسم کے مختلف حصوں پر آٹھ گولیاں ماری گئی ہیں۔ وکلاء اور مقتول کے رشتہ داروں کی بڑی تعداد بھی اسپتال پہنچی۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھے گئے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ایف سی موقع پر پہنچ گئی اور جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلئے۔ موقع سے گولیوں کے دس سے زائد خول ملے ہیں۔ ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ منظور سرور چوہدری کے مطابق واقعہ خاندانی دشمنی کا شاخسانہ ہے۔ پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے کوششیں شروع کردی ہیں۔ پولیس نے مقتول کے والد عبدالرشید کی درخواست پر پولیس تھانہ بروری میں پانچ ملزمان کے خلاف 302ق ت ، 34،109ت پ کے تحت مقدمہ نمبر205/16 درج کرلیا۔ پولیس کے مطابق مقدمے میں نامزد پانچوں ملزمان عمر نواز، احمد نواز، دل نواز، سعید نواز اور شیر نواز آپس میں بھائی ہیں اور مقتول جہانزیب علوی کے برادران نسبتی ہیں۔ان ملزمان پر کچلاک کلی کتیر کے رہائشی دو افراد کے قتل کے دو مقدمات بھی درج ہیں۔ دریں اثناء بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، بلوچستان بار ایسوسی ایشن اور بلوچستان بار کونسل نے ہنگامی اجلاس کے بعد اعلان کیا ہے ۔ بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری خوشحال کاسی کے مطابق وکلاء تین اور چار اگست کو ہائی کورٹ اور صوبے بھر کی ماتحت عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کریں گے اور یوم سیاہ بھی منائیں گے۔ وکلاء رہنماؤں نے واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس واقعہ کا نوٹس لیکر انتظامیہ پر ملزمان کی گرفتاری کیلئے دباؤ ڈالیں ۔