کوئٹہ : وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان کے امن کو تباہ کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں ہوگی ۔ دہشتگردوں کے خلاف جہاں ضرورت محسوس کی گئی آپریشن کیا جائے گا۔ لوگوں کے جان ومال کا تحفظ میری حکومت کی اولین کوشش ہے ۔ بلوچستان میں راہ کے ایجنٹ گرفتار ہوئے عالمو چوک پر عالموں چوک سمیت دیگر علاقوں میں جو دہشتگردی کے واقعات ہوئے تھے اور اس میں جولوگ ملوث تھے وہ راہ کے تنخواہ دار ان کو آپ لوگوں کے سامنے پیش کیا گیا اور انہوں نے اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ ان کو راہ کی طرف سے فنڈنگ ہوتی رہی ہے وزیر داخلہ نے بھی اس بارے میں کئی بار بیان دیا ہے کہ بلوچستان میں امن وامان خراب کرنے میں راہ کے ایجنٹ ملوث ہے ۔انہوں نے یہ بات منگل کے روز سانحہ سول ہسپتال کے دورہ کے بعد صافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔ اس مو قع پر صوبائی وزراء ڈاکٹر حامد خان اچکزئی ، عبدالرحیم زیارت وال ، وزیر اعلیٰ کے مشیر در محمد ناصر ، محمد خان لہڑی ، ہوم سیکرٹری بلوچستان اکبر حریفال ، کمشنر کوئٹہ ڈویژن قمر دشتی ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ داود خلجی ، ڈی آئی جی کوئٹہ منظور سرور چوہدری ، اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجو د تھے وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاکہ گزشتہ روز وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف ، چیف آف د آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف ، گورنر بلوچستان اور دیگر اعلیٰ حکام کا ایک اہم اجلاس ہوا جس میں میں بھی شریک تھا جس میں صوبے میں امن وامان بہتر کرنے کیلئے اہم فیصلے کئے گئے تاہم اس وقت ان کے بارے میں نہیں بتایا جا سکتا ۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز سول ہسپتال کے سانحہ میں وکلاء صحافی برادری کو شہید کیا گیا اس سے پہلے بھی ٹیچر ، اور دیگر اساتذہ کو شہید کیا گیا ہے ،دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں وکلاء پر حملہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا حملے میں ملوث افراد کو ضرور سزا ملے گی ہم نے دہشت گردوں کا نیٹ ورک پکڑا اور ان سے تفتیش کی اور دہشت گردوں کو ’’را‘‘ ہنڈی کے ذریعے فنڈنگ ہوتی ہے صوبہ کے حالات کی خرابی کے ذمہ دار ہم خود ہیں کچھ ایسی باتیں ہیں جو ابھی منظر عام نہیں لاسکتے بلوچستان میں وفاق سے کم اور قوم پرست جماعتوں سے زیادہ افراد نے حکومت کی ہے ناراض بلوچوں کو منانے اور انہیں قومی دھارے میں لانے کی کوشش جاری ہے ناراض بلوچوں کے مینڈنٹ کا احترام کریں گے ان خیالات کا انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ سی پیک کے منصوبے کو ہر صورت پایہ تکمیل تک پہنائیں گے اور سی پیک پاکستان کی معیشت کی شاہرگ ہے اور اسے کسی بھی صورت سبوتاژ نہیں ہونے دیں گے اور اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے ہر قربانی دینے کیلئے تیارہیں مگر دہشت گردوں کے عزائم کو کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی سرحدی صورتحال انتہائی نازک ہے ایک بھارتی آفیسر کو گرفتار کیا ہے جس نے نیٹ ورک کا اعتراف بھی کیا ہے کچھ ایسی باتیں ہیں جو ابھی منظر عام نہیں لاسکتے سیکورٹی اداروں کے مسائل کو فوری طورپر حل کرتا ہوں کیونکہ یہ ہمارے محافظ ہیں اور ہماری سرحدات ان کی بدولت محفوظ ہیں انہوں نے کہا کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران ہم نے کوئٹہ کے حالات میں بہتری لانے کی کوشش کی لیکن ایک منصوبہ کے تحت بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا اور اس کے بعد کوئٹہ میں بم دھماکہ کرکے وکلاء صحافی اور عام شہری کو شہید کیا گیا کوئٹہ میں وکلاء پر حملہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا لیکن ہم واضح پیغام دیں گے کہ سانحہ کوئٹہ میں ملوث دہشت گردوں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے ،وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ سانحہ سول ہسپتال کے بعد وکلاء اور بلوچستان کے عوام کا عزم قابل تحسین ہے، جو کسی ڈر اور خوف کے بغیر سانحہ میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کر رہے ہیں، سوگوار خاندانوں ، بلوچستان کے عوام اور پوری قوم نے یکجہتی کی عظیم مثال قائم کر دی ہے جو دہشت گردوں کے لیے کھلا پیغام ہے کہ ان کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جناب جسٹس محمد نور مسکانزئی سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ہائی کورٹ کی سینئر جج طاہرہ صفدر اور بلوچستان ہائی کورٹ کے جج صاحبان نعیم اختر افغان، محمد اعجاز خان سواتی، صوبائی وزیر میر سرفراز بگٹی، چیف سیکریٹری سیف اللہ چٹھہ، آئی جی پولیس، سیکریٹری داخلہ اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے، ملاقات میں سانحہ کوئٹہ کی مذمت کرتے ہوئے سانحہ میں شہید ہونے والے وکلاء اور دیگر افراد کے خاندانوں سے تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا گیا اور اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ ملک کو بے شک مشکل حالات کا سامنا ہے لیکن پوری قوم متحد ہے ، وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ریاست کے دشمنوں کو ریاست میں رہنے کا کوئی حق نہیں اور انہیں ان کے انجام تک پہنچایا جائیگا اور دہشت گردی جس شکل میں بھی ہو اس کا خاتمہ کیا جائیگا، ملاقات میں اس بات پر دلی افسوس کا اظہار کیا گیا کہ سول ہسپتال بم دھماکے میں قابل اور تجربہ کار وکلاء کی بڑی تعداد کو شہید کیا گیا جو ناقابل تلافی نقصان ہے، اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان اور چیف جسٹس شہدا کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے ، دوران ملاقات شہدا کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی،علاوہ ازیں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری گذشتہ روز ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ میں جاں بحق ہونے والے بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر بلال انور کاسی کی رہائش گاہ پر گئے جہاں انہوں نے ان کے بھائیوں اور دیگر عزیز و اقارب کے ساتھ تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ صوبائی وزراء ، چیف سیکریٹری بلوچستان اور دیگر حکام بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ وزیراعلیٰ نے بلال انور کاسی کی وفات کو ایک بڑا سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی وفات سے صوبہ ایک قابل وکیل سے محروم ہو گیا ہے۔انہوں نے مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی،دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ سول ہسپتال بم دھماکہ اور بلوچستان میں دہشت گردی کے دیگر واقعات کے شواہد ثابت کرتے ہیں کہ ان میں بھارت ملوث ہے اور اب تک پکڑے گئے دہشت گردوں نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں “را” تربیت اور فنڈ دیتی ہے، سی پیک دشمنوں کی آنکھ میں خار کی طرح کھٹک رہا ہے جسے ناکام بنانے کے لیے دہشت گردی کی کاروائی کی جا رہی ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان نیوی کے سربراہ ایڈمیرل محمد ذکاء اللہ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے منگل کے روز یہاں ان سے ملاقات کی اور سانحہ کوئٹہ پر تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ فتح ہمیشہ حق کی ہوتی ہے ہم حق پر ہیں اور فتحیاب ہونگے۔ ہمارے حوصلے بلند ہیں اور دہشت گردی کی اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہر ملک کا حق ہے کہ ترقی کرے اور کسی ملک کو حق نہیں کہ وہ دوسرے ملک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرے۔ اس موقع پر نیول چیف نے بلوچستان کے عوام اور حکومت کے دہشت گردی کے خلاف عزم اور حوصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ قومیں ہمت اور حوصلے سے ہی کامیابیاں حاصل کرتی ہیں ، سی پیک نے کامیاب ہونا ہے اور کامیاب ہوگا اس کی راہ میں حائل ہر رکاوٹ کو دور کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ساحل سے پاکستان نیوی کا مستقبل وابستہ ہے گوادر اور بلوچستان کی ساحلی پٹی قدرت کا نایاب تحفہ ہے اس کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے جسے ہر صورت پورا کیا جائیگا۔ انہوں نے اس موقع پر وزیراعلیٰ کو اورماڑہ میں قائم نیوی کے کیڈٹ کالج اور بحریہ ماڈل کالج کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا اور وزیراعلیٰ بلوچستان کو ان اداروں کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے بتایا کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی ہدایت پر جلد گوادر میں کیڈٹ کالج کے قیام کے منصوبے کا آغاز کیا جائیگا۔ انہوں نے بلوچستان میں امن کے قیام اور شعبہ تعلیم کی ترقی کے لیے وزیراعلیٰ کے عزم کو سراہا ۔ اس موقع پر چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے کہا کہ وزیراعظم ، آرمی چیف اور نیول چیف کی کوئٹہ آمد ہمارے لیے حوصلے اور تقویت کا باعث اور قومی یکجہتی کے فروغ کی دلیل ہے۔ ملاقات میں سانحہ کوئٹہ کے شہدا کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔