|

وقتِ اشاعت :   August 13 – 2016

کابل : افغانستان میں انتظامیہ کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے صدر اشرف غنی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ وہ ملک کے صدر کے عہدے کیلئے قابل نہیں ہے، انہوں نے یہ باتیں کابل میں اخبار نویسوں کے سامنے کہیں ہے، صدر اشرف غنی نے 2014کے انتخابات کے بعد وعدہ کیاتھا کہ وہ عبداللہ عبداللہ کو ملک کاوزیراعظم بنائیں گے، مگر انہوں نے یہ وعدہ وفا آج تک نہیں کیا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ صدر نے گزشتہ تین ماہ کے دوران ملک کے انتظامیہ سے ملاقات کرناگوارہ نہیں کیا وہ ہمارا سامنا نہیں کرنا چاہتے وہ بھی ایک آدھ گھنٹے کیلئے ، انہوں نے صدر سے پوچھا کہ آپ یہ وقت کس طرح گزارتے ہیں، وزیروں کو ملاقات اور اجلاس خود گھنٹوں بولتے ہیں اور وزیروں کو بھی بولنے کی اجازت نہیں دیتے، ان کو چاہئے کہ وہ کم از کم وزراء 15منٹ تک اجلاس میں بولنے دیں، عبداللہ عبداللہ نے دعویٰ کیاہے کہصدر افغانستان ملک کے اندر حقیقی معاملات سے نابلد ہیں، وہ ایک مغرور شخص ہے اور دوسروں سے مشورہ کرنا پسند نہیں کرتے، خصوصاً جب حکومت میں خاص اور اہم تعیناتیوں کے مواقع پر کسی سے سے مشورہ نہیں کرتے، صدر کے پاس یہ استعداد نہیں ہے کہ وہ خاموشی سے کسی کی بات سنیں اس لئے وہ صدارت کیلئے انتہائی غیر موزوں شخص ہیں، دونوں شخصیات کے درمیان کابل کے اندر ڈھکی چھپی بات نہیں رہی ہے اور حامی لوگ اپنی اپنی شخصیات کی حمایت کررہے ہیں، بعض لوگوں کا خیال ہے کہ عبداللہ کے حامی یہ چاہتے ہیں کہ صدر افغانستان باریک ترین مسائل پر مداخلت نہ کریں اور اپنے اقتدار اور کنٹرول کو زیادہ مضبوط نہ بنائیں ،ایوان صدر کے ایک شخص نے کہا کہ عبداللہ کے تبصروں سے ان کو مایوسی ہوئی ، دریں اثناء ایک اہم سیاسی شخصیت عطاء محمد نور نے عبداللہ کی حمایت کی اور کہا ہے کہ اشرف غنی صدر رہنے کے حق میں نہیں ، واضح رہے کہ انتخابات کے بعدان دونوں کے درمیان اختلافات تھے ، جن کو امریکی مداخلت کے بعد ختم کیا گیاتھا اور قومی حکومت قائم کی گئی تھی ۔