کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع صحبت پورمیں بم ڈسپوزل اسکواڈ کا اہلکاردوسروں کی جان بچانے کیلئے اپنی جان پر کھیل گیا۔پنھل خان بے سرو سامانی کے عالم میں ایک بارودی سرنگ کو ناکارہ بنانے کے بعد دوسری بارودی سرنگ ناکارہ بنارہا تھا کہ اچانک دھماکا ہوگیا۔پولیس حکام کے مطابق واقعہ ڈیرہ بگٹی سے متصل ضلع صحبت پور کے علاقے عادل پور میں پیش آیا جہاں نامعلوم دہشتگردوں نے پٹ فیڈر کینال میں شگاف ڈالنے کیلئے دو بارودی سرنگیں نصب کر رکھی تھیں۔اطلاع ملنے پر ڈیرہ مراد جمالی سے اسپیشل برانچ کی بم ڈسپوزل ٹیم کو بلایا گیا ۔شلوار قمیض میں ملبوس بی ڈی ٹیم کے ممبر حوالدار پنھل خان نے بے سر و سامانی میں ایک بارودی سرنگ کو ناکارہ بنادیا۔ پنھل خان اپنی جان پر کھیلتے ہوئے دوسری بارودی سرنگ ناکارہ بنانے کیلئے قریب پہنچا ۔ جیسے ہی بارودی سرنگ کو ہاتھ لگایا تو زور دار دھماکا ہوگیا اور اس کے جسم کے چیتھڑے ہوا میں اڑ گئے۔ یوں پنھل خان نے اپنے فرض کی راہ میں اپنی جان قربان کردی۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیرہ مراد جمالی میں تعینات بم ڈسپوزل اسکواڈ کے پاس بم سوٹ اور نہ ہی بم ناکارہ بنانے کیلئے ضروری آلات دستیاب ہیں۔ پنھل خان دو ہزار بارہ سے بم ڈسپوزل اسکواڈ کا حصہ تھے اور گزشتہ سال عمان سے خصوصی تربیت بھی حاصل کرکے آئے تھے ۔حوالدار پنھل خان اس سے قبل درجنوں بارودی سرنگیں اور دیسی ساختہ بم ناکارہ بناچکے تھے لیکن بم ناکارہ بنانے کیلئے حفاظتی سوٹ اور آلات کی عدم دستیابی اس کی موت کا سبب بن گئی۔ شہید ہونیو الے پولیس اہلکارکی نمازجنازہ پولیس لائن ڈیرہ مرادجمالی میں ادا کردی گئی جسے سرکاری اعزازکے ساتھ سپردخاک کردیا گیاجس میں ڈی آئی جی نصیرآباد ریجن شرجیل کھرل،ایس ایس پی ملک محمد سلیم لہڑ ی سابق صوبائی وزیر میر عبدالغفورلہڑی ،ڈی ایس پی ہیڈ کو آرٹر عبدالغفار سیلاچی،ڈی ایس پی نصیب اللہ کھوسہ، سمیت دیگر آفیسران ،علاقہ معتبرین معززین نے شرکت کی شہید پنھل خان بنگلزئی کو ان کے آبائی گاؤں مینگل کوٹ میں سپردخاک کردیا گیا ۔