|

وقتِ اشاعت :   August 25 – 2016

خضدار :  بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیر اعلی ٰ بلوچستان سردار اخترجان مینگل نے کہا ہے بلوچستان نیشنل پارٹی شہیدوں کی کاروان ہے ہمارا مشن بلوچستان کے لوگوں کی خدمت بلوچستان کے دشمنوں کا احتساب و ان کا پیچھا کرنا اور ان کے سازشوں کو بے نقاب کرنا تھا پا رٹی کی بنیاد رکھتے ہوئے ہمیں اندازہ تھا کہ ہمیں قربانیوں اور شہادتوں کا سامنا کرنا پڑیگا اس لئے ہم نے اپنے پارٹی کے جھنڈے کے تین رنگوں میں سے ایک رنگ سرخ کا انتخاب کیا جس کا مقصد اپنے وطن ساحل و وسائل کے لئے قر بانیوں کا عہد تھا اور وقت نے ثابت کر دیا کہ ہم اپنے اس عہد کو پورا کیا بی این پی کے کارکنوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ دئے گئے ہمارے نوجوانوں بزرگوں کو شہید کیا گیاماؤں بہنوں کو بے سہارا ،بچوں کو یتیم کیا گیا لیکن ہمارے کارکن اپنی نظریہ اور بلوچ عوام سے کئے گئے وعدوں سے پیچھے نہیں ہٹیں اور ہماری یہی موقف کی وجہ سے آج لوگ جوک در جوک بی این پی کی آواز پر لبیک کہکر جمع ہورہے ہیں یہ عمل یقینی طور پر ان قوتوں کیلئے عوامی محبت بی این پی سے والہانہ عقیدت انتہائی در دناک ہوگا ان خیالات کا اظہار بی این پی کے سربراہ سردار اخترجان مینگل فیروز آبا د میں عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا دیگر مقررین میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل لعل جان بلوچ ، ضلعی صدر آغا سلطان احمد زئی ، ضلع خضدار کے جنرل سیکرٹری عبد النبی بلوچ ، آغا سمیع اللہ شاہ ، محمد اسلم مردوئی ، ڈاکٹر محمد بخش غلامانی ،دیگر نے خطاب کیا دریں اثناء مزدور اتحاد ضلع خضدار کی جانب سے ڈگری کا لج خضدار میں اپنے اعزاز میں دئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے سردار اخترجان مینگل نے کہا کہ سیاست دانوں ودیگر طبقات سمیت کسی نے اس ملک کو اپنا نہیں سمجھا ، بلکہ جو بھی آیا اس نے اپنے ذاتی مفادات کو حاصل کیا تجوریوں کو بھر دیا ، عوام کے مسائل کو حل کرنے کے بجائے پانی کے ٹینکوں کو پیسوں سے بھر دیا گیا یہاں پر بننے والی تمام حکومتیں نا اہل رہے ہیں یا بے بس رہے ہیں پوری دنیاء میں، سفید چمڑی والوں کو انسان سمجھا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں صورتحال مختلف ہے یہاں جس طرح سے انسانی حقوق کی پامالی ہوئی وہ تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے ضلع خضدار میں بی این پی کے 80 کے قریب کارکنوں شہید کیا گیا درجنوں کارکن ابتک غائب ہیں ان شہداء کے لئے سابقہ حکومتوں میں کسی نے آواز بلند نہیں کیا نہ کہ ان مظالم کی مذمت کی گئی علماء کرام ر نے بھی خاموشی کی چادر ارڑ لی مزدور اتحاد کی استقبالیہ سے لعل جان بلوچ ، میر عبد الرؤف مینگل ، آغا سلطان ابراہیم ،مزدور اتحاد کے چیئر مین صابر قلندرانی ، سابق جنرل سیکر ٹری آغا ذو الفقار شاہ ، یونیورسٹی ایمپلائز یونین کے جنرل سیکرٹری جاوید احمد پیر امیڈیکل اسٹاف فیڈریشن بلوچستان کے صدر اقبال شیخ ، پیر امیڈیکل فیڈریشن ضلع خضدار کے صدر عبداللہ ساسولی دیگر نے خطاب کیا سردار اخترجان مینگل نے کہا کہ بی این پی نے ہمیشہ بلوچستان میں مزدور ں کے حقوق کے لئے مؤ ثر آواز بلند کیا ہے بلوچستان کے ملازمین کے لئے چالیس فیصد الاؤئنس بی این پی کی حکومت نے بیورو کریسی کی شدید مخالفت کے با وجود منظور کرایا ہماری حکومت نے بلوچستان میں ترقیاتی کاموں کا ایک جال بچھا یا حالانکہ ہمارے پاس ترقیاتی بجٹ صرف ایک ارب رورپیہ تک کا تھا موجود صوبائی حکومت نے کرپشن کا بازار گرم کیا اپنے لئے اربوں روپیہ کے بینک بیلنس بنایا لیکن آج ہمارے قومی ادارے مفلوج ہوکر رہگئے ہیں کوئٹہ کے سول ہسپتال اور بولان میڈیکل کالج میں 25 کے قریب وکلاء کی شہادت خون کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہوئے سردار اخترجان مینگل نے کہا کہ کہ بلوچستان نیشنل پارٹی ترقی کے مخالف نہیں ہے لیکن ہم ایسی ترقی کو قبول نہیں کریں جس میں ہماری زمینیں دوسرے صوبوں کے لوگوں کو دی جائیں وسائل کو لوٹا جائے ہم اس قسم کی بربادی کو تسلیم نہیں کریں گے چاہے اس کے لئے ہمیں جو بھی قربانی دینی پڑے ۔