وڈھ : بلوچستان نیشنل پارٹی کی مرکزی کابینہ کا اجلاس زیر صدارت سردار اختر جان مینگل منعقد ہوا اجلاس کی کارروائی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے چلائی اجلاس میں بلوچستان ، ملکی و بین الاقوامی حالات ، پارٹی تنظیمی امور زیر غور لائے گئے اجلاس میں سیر حاصل بحث کی گئی اور اہم فیصلے کئے گئے اور کہا گیا کہ گوادر پورٹ اور مردم شماری سے متعلق خدشات و تحفظات کو دور کیا جائے خدشات دور کئے گئے بغیر اقدامات قابل قبول نہیں بلوچ تاریخ ، تہذیب و تمدن ، زبان و ثقافت کی حفاظت اولین ترجیحات میں شامل ہے ایسی ترقی کی کوئی قدر و قیمت نہیں جس سے ہم اقلیت میں تبدیل ہوں حکمران عوامی مسائل حل کرنے کی بجائے عوام کو بدحالی کی جانب دھکیل رہے ہیں، سی پیک سے متعلق مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں اس سے برعکس ترقی و خوشحالی کے دعوے محض لفاظی ہوں گے احساس محرومی میں کمی ممکن نہیں گوادر ، تربت اور پنجگور میں عوامی رابطہ مہم کے حوالے سے جلسے منعقد کئے جائیں گے ، بلوچ باوسائل سرزمین کے مالک ہیں جوسیاسی و جغرافیائی اہمیت کی حامل ہے اس کے باوجود عوام معاشی و سماجی مسائل کا شکار ہیں سی پیک سے متعلق جملہ مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے پارٹی نے اے پی سی اور سیمینار منعقد کر کے ملک کے تمام طبقہ فکر کو خدشات اور تحفظات آگاہ کرنا اپنی قومی ذمہ داری گردانی ترقی و خوشحالی کا دعویٖ اس وقت قابل قبول ہونگے جب گوادر کے تمام اختیارات بلوچستان کو دیئے جائیں گے ہماری ہزاروں سالوں پر محیط تاریخ تہذیب و تمدن اور زبان کی حفاظت ہمارے لئے اولین ترجیحات میں شامل ہے قومی بقاء و تشخص کی جدوجہد کو اولیت دیتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہمیں اپنے سرزمین پر اقلیت میں تبدیل ہونے سے بچانے کیلئے فوری طور پر قانون سازی کی جائے اے پی سی اور سیمینار میں ملک بھر کے تمام سیاسی پارٹیوں ، دانشوروں ، وکلاء سمیت دیگر کی موجودگی میں قراردادیں منظور کی گئیں تھیں جو ہماری موقف کی تائید کرتی ہے ان پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے ماضی میں وسائل لوٹنے کے باوجود عوام اس سے مستفید نہ ہو سکے آج بھی بلوچ عوام کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں پارٹی ہر دور میں بلوچ قومی اجتماعی مفادات کو ملحوظ خاطر رکھ کر جدوجہد کر رہی ہے اس پاداش میں پارٹی کے بے شمار رہنماؤں ، کارکنوں نے جانوں کا نذرانہ دیا اس کے باوجود ثابت قدمی اور غیر متزلزل انداز میں پارٹی اس بات کا اعادہ کرتی ہے کہ ہماری سیاسی قومی جمہوری جدوجہد کو جدید بنیادوں پر استوار کر کے جہد کو تقویت دی جائے گی ہمارے جدوجہد کا محور و مقصد عوام کی حقیقی ترقی و خوشحالی ہے گوادر میگا پروجیکٹ ، مردم شماری کے حوالے سے پارٹی کے تحفظات ہیں انہیں فوری طور پر دور کرنے کیلئے حکمران اقدامات کریں اس کے برعکس یہ ناروا اور ناانصافیوں پر مبنی اقدام تصور کیا جائے گاکیو نکہ بلوچستان میں ماضی میں جو ناروا ، ناانصافیوں پر مبنی پالیسیاں مرتب کی گئیں جس میں بلوچ عوام کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے احساس محرومی میں اضافہ ہوا جو فطری عمل تھا اجلاس میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ حکمران بلوچستان کے عوام کو معاشی آسودگی دینے میں ناکام ہیں عوام دشمن اقدامات سے بھی گریز نہیں ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ اکیسویں صدی میں عوام کو صحت ، روزگار معاشی تنگ دستی سے نجات دلایا جاتا لیکن اس کے برعکس اقدامات تشویشناک ہیں اجلاس میں کہا گیا کہ پارٹی کو جدید بنیادوں پر استوار کرنے کیلئے اہم فیصلے کرتے ہوئے تمام اضلاع کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں عوام سے قریبی روابط رکھتے ہوئے ان کے جملہ مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہیں اور عوام جو کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ان کے حل کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں بی این پی قومی جمہوری عوامی قوت ہے اور عوام کی طاقت کو ہی مسائل کے حل کا سرچشمہ سمجھتی ہے اجلاس میں کہا گیا کہ بلوچ وسائل کو ہر دور میں غیور عوام کیلئے استعمال نہیں کیا گیا بلکہ لوٹا ضرور گیا بلوچستان جو سیاسی و جغرافیائی اہمیت کی حامل سرزمین ہے لیکن آج بھی معاشی بدحالی کا سامنا کر رہے ہیں بلوچستان میں ماضی میں تیل ، گیس و قدرتی دولت کے جتنے بھی میگا پروجیکٹس بنائے گئے ان سے بلوچ اور بلوچستانی عوام محروم رہے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارٹی سی پیک سے متعلق ترقی پسند محکوم اقوام کے ساتھ روابط کو فروغ دیتے ہوئے سیاسی قوتوں سے رابطے کئے جائیں گے اور گوادر و سی پیک سے متعلق خدشات و تحفظات کے حوالے سے سیاسی قومی جمہوری قوتوں رابطے کئے جائیں گے۔