|

وقتِ اشاعت :   September 4 – 2016

پنجگور:بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی جنرل سیکرٹری و سابق صوبائی وزیرزراعت میر اسد اللہ بلوچ نے کہاہے کہ موجودہ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بلوچستان 50سال پیچھے چلا گیا ہے ہر فرد دو وقت کی روٹی کا محتاج ہے،لیڈر کی کوشش اداروں کی مضبوطی ہے نیشنل پارٹی نے بلوچستان کے ہر اداروں کو اپائج بنا دیا ہے 70ہزار ملازمین کے ادارہ شعبہ صحت کو ایک غیر سیاسی شخص کو دے کر پورے قوم کے ساتھ ظلم کیا گیا جس ہر یونٹ کو زنگ لگ گئی ہے لوگ موت کی دعائیں مانگ رہی ہیں،ہر ادارے میں مافیا بٹھاکر اپنی ٹھکیداری چلا رہی ہے جیسے اپنے قوم سے کوئی سروکار نہیں ہے سیاست کا سرچشمہ عوام ہے لیکن جنہیں اقتدار طشتری میں ملی ہو وہ عوام کی امنگوں پر پورا نہیں اترے گا انکا مثال الماریوں بیکریوں میں ملے گی بی این پی عوامی کا کمنٹمنٹ اپنے عوام کی خوشحالی ہے جو اپنے خون کے آخری قطرے تک اپنے غریب عوام کی خدمت کرتا رہے گا انکی حقوق کی آواز ہر فورم پے اٹھائے گی ،ان خیالات کا اظہار بی این پی عوامی کے مرکزی جنرل سیکرٹری و سابق صوبائی وزیر میر اسد اللہ بلوچ نے اپنے رہائشگاہ پے سراوان سے نیشنل پارٹی سے مستعفی ہونے والے حاجی نوراحمد کی سربراہی میں 50کے قریب عزیز اقارب کے ہمراہ ایک پر ہجوم شمولیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس دوران حاجی نور احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم کئی سالوں سے نیشنل پارٹی کے ساتھ جوڑے رہے ہیں لیکن نیشنل پارٹی میں نظریات کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور نہ ہی ان میں سیاست کی بصیرت ہے اور نہ انہیں عوام کی فکر و انکی فلاح وبہبود کی سوچ ہے انکی پالیسی بلوچ قوم کے حق میں نہیں ہے اور انہیں قوم کیلئے کوئی کمنٹ منٹ نہیں ہے طویل سوچ و چار کے بعد ہمارے خاندان نے نیشنل پارٹی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا کہ ہماری مستقبل زوال کی جانب جاری ہے اور ہم اپنے قوم کے ہر فرزند سے اپیل کرتے ہیں نیشنل پارٹی سے وابسطگی مستقبل نہیں ہے چونکہ ہم نے علاقائی جغرافیائی حوالے سے دیکھا سوچا کہ گر کوئی بلوچ قوم کی حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے اور انسان کو انسان سمجھنے اور جانے والا ہے تو وہ بی این پی عوامی ہے جو اپنے ہر جہد میں قومی خدمت اور بے لوث محبت کو فروغ دے رہی ہے بی این پی عوامی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میر اسد اللہ بلوچ کی قیادت پر ہمیں فکر ہے اور ہم بی این پی عوامی میں شمولیت کرنے کا باقائدہ اعلان کرتے ہیں۔