|

وقتِ اشاعت :   September 21 – 2016

کوئٹہ : بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد مشکے زون کے آرگنائزنگ باڈی اجلاس زیر صدارت زونل صدرمنعقد ہوا، اجلاس کے مہمان خاص مرکزی کمیٹی کے رکن چراغ بلوچ تھے۔اجلاس میں مرکزی سرکیولر،سابقہ کارکردگی رپورٹ ،تنظیمی امور،تنقید ی نشست ،علاقائی و عالمی سیاسی صورتحال اور آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث رہے ۔اجلاس کی شروعات حسبِ روایت عظیم شہدا کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے کی گئی ۔اجلاس سے خطاب میں بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے کہا کہ چھ دہائیوں سے زائد عرصے کی ٖغلامی نے بلوچ معاشرے پر انتہائی کاری ضرب لگائے ہیں، تعلیمی حوالے سے بلوچ عوام کو ایک پالیسی کے تحت پسماندہ رکھا گیا تاکہ لوگوں کی ذہنوں سے آزادی کی ضرورت کا احساس ختم کیا جا سکے۔ بیروزگاری، منشیات فروشی، اور مذہبی شدت پسندی کے پھیلانے کے تمام ذرائع بھی ریاست نے خود پیدا کیے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ مزاجاََ سیکیولر ہیں لیکن اس کے برعکس ریاست کھل عام بلوچستان میں مدرسوں کے نام پر انتہا پسندی کو فروغ دے رہا ہے جس کے منفی اثرات بلوچ معاشرے پر پڑھنا شروع ہو چکے ہیں۔ رہنماؤ ں نے کہا کہ تیزی بدلتے حالات کے پیش نظر بلوچ نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ وسیع ذہنی سے حالات کا مطالعہ کریں۔بلوچستان میں چائنا کی سرمایہ کاری کی وجہ سے غیر بلوچوں کی آمد اور بلوچ شناخت کو درپیش خطرات سمیت بلوچ معاشرے کے تمام پہلوؤں پر قبضہ گیریت کے منفی اثرات کو ختم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ تمام طبقے اس جدوجہد میں شامل ہوجائیں، انہوں نے کہا کہ ان تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ضروری ہے کہ نوجوان طبقہ سیاست میں حصہ لیکر آزاد ریاست کے بحالی کی جدوجہد میں عملاََ شریک ہو۔ پروگرام کے آخر میں سابقہ باڈی تحلیل کرکے نئی زونل آرگنائزنگ باڈی تشکیل دی گئی اورتنظیمی سرگرمیوں میں وسعت لانے کے لئے مختلف کمیٹیاں بنائی گئیں۔