|

وقتِ اشاعت :   September 22 – 2016

نوشکی:وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ نیشنل پارٹی کے سربراہ میرحاصل خان بزنجونے کہاہے کہ بلوچستان سے متعلق بھارتی وزیر اعظم کا بیان غیر زمہ دارانہ ہے ان حالا ت میں اگر سمجھ داری کا مظاہرہ نہ کیا گیا تو ایک عالمی جنگ چھڑ سکتی ہے جس میں عوام کو نقصان ہوگا،جب ہمیں ناراض بلوچوں سے بات چیت کا مینڈیٹ دیاگیا توہم نے براہمداغ بگٹی سے ملاقات اور بات کی اور اس بات چیت سے متعلق فوج اور وفاقی حکومت کو بھی آگاہ کیا،لیکن اب ہم ناراض بلوشوں سے بات چیت کے بارے تعلق دار نہیں ہیں اور نہ ہی ہماری پہلی والی پوزیشن ہے فوج اور وزیر اعلیٰ ہی ناراض بلوچوں سے متعلق بہتر بتا سکتے ہیں کہ وہ اپنی اسٹینڈ کیوں تبدیل کی ہیں ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوشکی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہاکہ سی پیک یہاں کے عوا کے فائدے میں ہے ،لوگوں کو سی پیک کی اہمیت وافادیت سے متعلق معلومات دینی چائیے نوجوان سی پیک سے فائدہ اٹھانے اور ملازمتوں پر آنے کے لئے تعلیم وتربیت حاصل کریں اگر لوگوں کو سی پیک سے متعلق غلط معلومات دی جاتی ہیں تو اس سے نقصان ہماراہوگا،انہوں نے کہاکہ جن لوگوں کو سی پیک کے بارے تحفظات ہیں وہ کھل کر اپنی تحفظات کی وضاحت کریں گوادر سے متعلق خدشات صرف ڈیموگرافک چینج کے متعلق ہوسکتاہے ،ترقی اور سی پیک کے حوالے سے کیا اعتراضات ہوسکتے ہیں اگر گوادر رتوڈیروروڑ بننے سے یا ریلوے ٹریک بچھائی جائے تو اس سے بلوچ قوم کو کوئی نقصان نہیں ہوگابلکہ فائدہ ہوگا،بلوچستان کے عوام کو گوادر اور سی پیک کے حوالے سے حوصلہ افزائی کی جائے نہ کی حوصلہ شکنی،اگر لوگوں کو غلط معلومات دے کر انکی حوصلہ شکنی کی گئی تو لوگوں کا اس بارے رجحان کم ہوگا اور نقصان بلوچستان کے عوام کا ہوگا،انہوں نے کہاکہ قوم پرست جماعتوں کے انضمام سے متعلق پہلے بہت سے تجربات ہوئے ہیں جو کامیاب نہیں ہوئے البتہ مشترکہ مفادات سے متعلق کسی ایشو پر مشترکہ موقف پر بات ہوسکتی ہے ،انہوں نے کہاکہ خضدار کے بعد نوشکی میں نیشنل پارٹی کا جلسہ ہوگاکارکن پارٹی کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں انہیں قطعی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے دریں اثنا ممتاز قبائلی شخصیت میر عبدالباقی بادینی نے میر حاصل خان بزنجو کی موجودگی میں نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔