اوتھل: ددرپروجیکٹ کمپنی میں پھنسے دوچینی انجینئرز اور ایک پاکستانی محنت کش کو چھ روز بعد بھی نہ نکالاجاسکا،کمپنی انتظامیہ کی جانب سے تاحال کسی قسم کی معلومات فراہم نہیں کی جارہیں ،کمپنی میں ملازمین کیلئے سہولیات کا فقدان،علاقے کے لوگوں کو زمین کا معاوضہ کئی سال گزرنے جانے کے بعد بھی نہ مل سکا،تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کی تحصیل کنراج میں قائم ددر پروجیکٹ کمپنی جو زنک،سلفر،یورنیم نکالنے کا کام کررہی ہے چھ روز قبل مورخہ 24ستمبرکو صبح 10بج کر 24منٹ پر کمپنی کے پاور ہاؤس میں اچانک فنی خرابی پیداہوگئی جسکے باعث ہزاورں فٹ لمبی سرنگ میں چلنے والی لفٹ میں سوار چینی اور پاکستانی مزدور پھنس گئے تھے جنہیں کچھ دیر بعد نکالاگیا تاہم ایک لفٹ میں سوار دوچینی انجینئرز اور ایک پاکستانی مزدور محمد انور جاموٹ 700فٹ لمبی سرنگ میں پھنس گئے جنہیں چھ روز بعد بھی نہ نکالا جاسکا پھنسنے والے اہلکاروں کو نکالنے کیلئے پی ڈی ایم اے ،پاک آرمی نے ریسکیوآپریشن کیا لیکن انہیں کامیابی نہ مل سکی جس کے باعث گزشتہ روز چین سے ایک ریسکیو ٹیم طلب کی گئی جنہوں نے گزشتہ روز ہی پھنسے اہلکاروں کو نکالنے کا کام شروع کردیا تھا لیکن ہنوز انہیں بھی کامیابی نہ مل سکی اس حوالے سے بتایا جاتاہے کہ سرنگ میں پھنسے دوچینی انجینئرز اور پاکستانی محنت کش کے پچنے کی امیدکم نظر آرہی ہے کیونکہ سرنگ کے اندر آکسیجن کی کمی ہے جسکے باعث پھنسے اہلکاروں کے بچ جانے کی امیدنہ ہونے کے برابرہے جبکہ اس حوالے سے کمپنی انتظامیہ نے ابھی تک ضلعی انتظامیہ یا صحافیوں کو کسی قسم کی بریفنگ نہیں دی اور نہ ہی کسی قسم کی معلومات فراہم کی جارہیں ہیں ذرائع کے مطابق ددر پروجیکٹ میں کام کرنے والے ملازمین کو کسی قسم کی سہولیات فراہم نہیں کی جارہیں سہولیات کے فقدان کی وجہ سے مقامی محنت کشوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے اور مقامی محنت کش انتہائی کم اجرت پراپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر کام کرنے پر مجبورہیں جبکہ کمپنی انتظامیہ نے مقامی لوگوں کی زمین سے بے دخلی کے نتیجے میں انہیں معاوضہ فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن کئی سال گزرجانے کے بعد بھی ابھی تک یہ وعدہ وفا نہیں کیا جارہا اور مقامی لوگوں سے انتظامیہ کی جانب سے سوتیلی ماں جیسا سلوک روارکھا گیاہے ۔