|

وقتِ اشاعت :   October 4 – 2016

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ حکومت محنت کے احترام پر پختہ یقین رکھتی ہے اور محنت کشوں کے حقوق کا ہر حال میں خیال اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے۔ عوام کو حکومت سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں ، مخلوط صوبائی حکومت دن رات محنت کرتے ہوئے ان امیدوں پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔افسران اور اہلکاران میں چولی دامن کا ساتھ ہے لہذا وہ افسر اور ماتحت کا مثالی رشتہ قائم رکھتے ہوئے اپنے اپنے دائرہ کار میں رہ کر عوام کی خدمت کو اپنا شعار بنائیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سول سیکریٹریٹ اسٹاف ایسوسی ایشن کی نو منتخب کابینہ کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے۔صوبائی وزراء عبدالرحیم زیارتوال، ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، نواب محمد خان شاہوانی، عبیداللہ بابت، میر محمد خان لہڑی، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، سیکریٹری ایس اینڈ جی اے ڈی بلال احمد جمالی بھی تقریب میں شریک تھے۔ وزیراعلیٰ نے نو منتخب عہدیداروں کو مسلسل تین سال کامیابی حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان ہم سب کا ہے حکومت آپ کی ہے ہماری مخلوط حکومت نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ افسران اور اہلکاروں کے مسائل حل ہوں، ہم آپ میں سے ہیں اور آپ ہم میں سے ہیں لہذا چھوٹی چھوٹی باتوں پر ہڑتال پر نہ جائیں بلکہ انہیں افہام و تفہیم کے ساتھ حل کرنے کی کوشش کریں ہم آپ ہی کے منتخب کردہ نمائندے ہیں اور آپ کے مسائل کا حل ہماری ترجیحات کا حصہ ہے، انہوں نے کہا کہ بحیثیت وزیراعلیٰ ان کی ہمیشہ سے یہ کوشش ہے کہ افسران اور اہلکاروں کی بھرپور سرپرستی کرتے ہوئے ان کا مورال بلند کیا جائے جس سے ان کے اعتماد میں اضافہ ہو، وزیراعلیٰ نے کہا کہ سرکاری ملازمین حکومتی مشینری کا اہم پرزہ ہیں اس حوالے سے ان پر بہت سی ذمہ داریاں بھی عائد ہوتی ہیں ، ہماری گڈ گورننس کے قیام کی کوششوں میں ان کا کردار اہمیت کا حامل ہے، انہوں نے ملازمین کو تلقین کی کہ وہ خلوص نیت، محنت اور لگن کے ساتھ عوامی مسائل کے حل کے لیے اپنے فرائض ادا کریں، اگر ہم قائد اعظم کے فرمودات کے مطابق کام، کام اور بس کام کو اپنا رہنما اصول بنا لیں تو ہمیں ترقی کی منازل طے کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا، انہوں نے کہا کہ میرٹ کو اولین ترجیح دیتے ہوئے تقریریوں اور تبادلوں میں قواعد و ضوابط اور حکومتی ضروریات کو مد نظر رکھا جاتا ہے تاکہ کسی کی حق تلفی نہ ہو۔ انہوں نے نو منتخب کابینہ پر زور دیا کہ وہ ملازمین کے جائز مسائل کے حل کی کوششوں کے ساتھ انہیں فرائض کی ادائیگی کی جانب بھی راغب کریں اور سیکریٹریٹ کے ماحول کو خوشگوار اور ملازمین کی فعالیت کو یقینی بنائیں۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سپاسنامہ میں پیش کئے مسائل کے حوالے سے سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری ایس اینڈ جی اے ڈی اور سیکریٹری قانون پر مشتمل کمیٹی کے قیام کے اعلان بھی کیا، انہوں نے ملازمین کے شادی الاؤنس کو ایک لاکھ روپے کرنے ، سیکریٹریٹ میں ڈسپنسری کے قیام اور ایمبولینس کی فراہمی اور ملازمین کے لیے 3کوسٹر دینے کا اعلان کیا ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیرتعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ یہ صوبہ ہم سب کا ہے ، ملازمین اخلاص اور دیانتداری سے غریب عوام کی خدمت کریں یہ ہمارے لوگ ہیں اور ان کا احترام ہم پر لازم ہے، انہوں نے کہا کہ حکومتیں آتی جاتی رہیں گی لیکن سیکریٹریٹ یہی ہوگا جو آپ سب کا ہے لہذا اس کی بہتری کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں، انہوں نے نو منتخب کابینہ کو مبارکباد دیتے ہوئے ان کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔اس موقع پر اپنے خطاب میں صوبائی وزیر ایس اینڈ جی اے ڈی نواب محمد خان شاہوانی نے کہا کہ صوبائی کابینہ کے اراکین اور سیکریٹریٹ کے افسران اور اہلکاروں کے درمیان بہترین ورکنگ ریلیشن شپ قائم ہے اور سیکریٹریٹ میں خوش اسلوبی کے ساتھ حکومتی امور کی انجام دہی ہو رہی ہے، انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت میرٹ پر یقین رکھتی ہے جس کے تحت ملازمین کی تقرری و تبادلے کئے جاتے ہیں انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ملازمین عوامی مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کریں گے، جبکہ انہوں نے ملازمین کے جائز مسائل کے حل کی یقین دہانی بھی کرائی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے کہا کہ وہ بحیثیت سرکاری ملازم خود کو دیگر ملازمین کا حصہ سمجھتے ہیں ہم سب حکومت کے ملازم ہیں اور ہمارا فرض ہے کہ منتخب حکومت اور عوام کے لیے کام کریں ۔انہوں نے کہا کہ سیکریٹریٹ میں کام کرنے کے ماحول کو بہتر بنایا گیا ہے جس سے ملازمین کی کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے، ہمیں وزیراعلیٰ اور صوبائی کابینہ کی سرپرستی کی ضرورت ہے انہوں نے اس موقع پر تجویز پیش کی کہ ملازمین اور افسران کے لیے وفاق اور دیگر صوبوں کی طرح رہائشی کالونی کا منصوبہ بنایا جائے جس کے لیے وہ جلد حکومت کو سفارشات پیش کر دیں گے۔ سول سیکریٹریٹ اسٹاف ایسوسی ایشن کے نومنتخب صدر امیر حمزہ محمد شہی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں غریب پرور اور ملازم دوست وزیراعلیٰ سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں انہوں نے ہمیشہ ملازمین کے مسائل کو ترجیح دی ہے، بحیثیت وزیر ایس اینڈ جی اے ڈی بھی انہوں نے ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا، انہوں نے کہاکہ سپاسنامہ میں پیش کئے گئے تمام مسائل حقیقت پر مبنی ہیں اور ہمیں امید ہے کہ وزیراعلیٰ ان مسائل کے حل کے لیے ہماری سرپرستی کریں گے۔ انہوں نے سول سیکریٹریٹ ملازمین کی جانب سے یقین دلایا کہ ہم حکومتی امور کی انجام دہی اور فرائض کی ادائیگی میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے، قبل ازیں نو منتخب نائب صدر محمد رفیق زہری نے سپاسنامہ پیش کیا جبکہ تقریب سے نومنتخب جنرل سیکریٹری عید محمد کاکڑ نے بھی خطاب کیا۔وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے سول سیکریٹریٹ اسٹاف ایسوسی ایشن کے نومنتخب کابینہ کے عہدیداروں سے حلف لیا جبکہ ایسوسی ایشن کے صدر نے جنرل باڈی کے عہدیداروں سے حلف لیا۔دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اور لائن آف کنٹرول پر بھارت کے جارحانہ رویے پر تمام سیاسی رہنماؤں میں اتفاق رائے اور بھارت کیلئے ایک متفقہ قومی رد عمل خوش آئند اور وزیراعظم نواز شریف کی زبردست کامیابی ہے وزیراعظم کی زیر صدارت تمام جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس اور سیاسی قیادت کے اتفاق رائے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوےء وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہاہے کہ سیاسی قائدین نے تمام اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے مسئلہ کشمیر اور بھارتی جارحیت پر اتفاق رائے کا مظاہرہ کرکے ثابت کردیا کہ ملکی سلامتی اور حساس قومی مسائل پر پوری قوم متفق ہے اور وطن عزیز کے خلاف کسی بھی جارحیت کی صورت میں سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوگی۔ نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے ملک کو درپیش صورتحال پر تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیکر ثابت کردیا ہے کہ وہ پاکستانی قوم کے متفقہ رہنما ہیں انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے تمام جماعتوں کو مشاورت میں شامل کرکے بیرون ممالک خاص طور سے بھارت کو مؤثر پیغام دیا ہے کہ اپنے ملک کے دفاع اور قومی سالمیت کے معاملے پر ہم مکمل طور پر ایک آواز ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ تمام سیاسی قائدین نے واضح موقف اختیار کیا ہے کہ کشمیر ایک متنازعہ مسئلہ ہے جسے اقوام متحدہ کی قرارداد کی روشنی میں کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے سیاسی قائدین کے اس متفقہ موقف کا بھی خیر مقدم کیا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کا پورے اتحاد اور مستعدی سے مقابلہ کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ بھارتی قائدین اور پوری دنیا کو معلوم ہوگیا ہے کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں غیر ملکی مداخلت اور جارحیت کے خلاف مکمل طور پر حکومت کے ساتھ کھڑی ہیں۔