کوئٹہ: کوئٹہ میں نامعلوم افراد نے مسافر بس پر اندھا دھند فائرنگ کرکے چار خواتین کو قتل جبکہ دو کو زخمی کردیا۔ جاں بحق ہونیوالوں میں ماں اور بیٹی بھی شامل ہیں۔پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ کوئٹہ کے تھانہ سریاب کی حدود میں کرانی روڈ پر زنگی نالہ کے قریب پیش آیا جہاں نامعلوم مسلح نقاب پوش افراد نے لوکل بس کو اسلحہ کے زور پر روکا اور اس کے اندر داخل ہوکر فائرنگ کی۔ بس رجسٹریشن نمبرPE0015کے ڈرائیور لعل بخش ولد واحد بخش بنگلزئی سکنہ شاہیوزئی نے پولیس کو بتایا ہے کہ دہشتگردوں نے پہلے بس کے پچھلے حصے میں داخل ہوکر فائرنگ کی اور اس کے بعد خواتین کے پورشن میں داخل ہوکر وہاں موجود پانچ خواتین پر گولیاں برسائیں۔ ایس ایس پی آپریشنز کوئٹہ ندیم حسین کے مطابق دہشتگردوں نے خواتین کیلئے مختص بس کے اگلے حصے میں موجود نو میں سے پانچ خواتین کو نشانہ بنایا۔ فائرنگ کے نتیجے میں چار خواتین موقع پر ہی جاں بحق جبکہ ایک خاتون سمیت دو افراد زخمی ہوگئے۔ ملزمان کی تعداد تین تھی جو فائرنگ کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ واقعہ کے بعد پولیس اور ایف سی اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔ لاشوں اور زخمیوں کو بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا جہاں دونوں زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ جاں بحق و زخمی خواتین کا تعلق ہزارہ قبیلے سے بتایا جاتا ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں تین خواتین کی شناخت ہوئی ہیں جن میں خاتمہ زوجہ محمد نعیم دختر سلمان علی اور اس کی والدہ مریم زوجہ سلمان علی دختر غلام حسین کے علاوہ ایک اور خاتون مریم دختر علی خان شامل ہیں جبکہ چوتھی خاتون کی شناخت نہیں ہوسکی ہیں۔ زخمیوں میں مقتولہ مریم کی بہن سولہ سالہ عزیزہ گل دختر علی خان اور ایک مرد سید دلاور شاہ ولد سید یوسف شاہ ہزارہ شامل ہیں۔ لڑکی کو کندھے پر ایک گولی جبکہ دلاور شاہ کو چار گولیاں لگی ہیں اور اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ پولیس کے مطابق بس شہر سے کرانی روڈ کے راستے ہزارہ ٹاؤن جارہی تھی اور اس میں بیس سے زائد افراد سوار تھے۔ واقعہ کے بعد بی ایم سی، ہزارہ ٹاؤن اور اطراف میں سیکورٹی کے انتظامات انتہائی سخت کردیئے گئے۔لاشیں ضروری کارروائی کے بعد ہزارہ ٹاؤن میں واقع امام باقر امام بارگاہ منتقل کردی گئیں۔