|

وقتِ اشاعت :   October 14 – 2016

یورپیئن کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے لیے یورپی یونین کو چھوڑنے کا متبادل صرف یہ ہے کہ وہ یورپی یونین کا حصہ رہے۔ برسلز میں بات کرتے ہوئے انھوں نے برطانیہ کو خبردار کیا اگر وہ سنگل مارکیٹ تک رسائی چاہتا ہے تو افرادی قوت کی بلاروک ٹوک آمد و رفت اس کی ایک شرط ہوگی۔ خیال رہے ڈونلڈ ٹسک برطانیہ کی جانب سے یورپی یونین کو چھوڑنے کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات کی صدارت کریں گے۔ رواں برس جون کے مہینے میں برطانیہ میں ہونے والے ریفرینڈم میں عوام کی اکثریت نے یورپی یونین کو چھوڑنے کے حق میں ووٹ ڈالا تھا۔ برطانیہ کی وزیرِاعظم ٹریسا مے نے گذشہ ہفتے کہا تھا کہ ان کی حکومت اگلے سال مارچ تک یورپی یونین کو چھوڑنے کے لیے باقاعدہ مذاکرات کا آغاز کر دے گی۔ ڈونلڈ ٹسک کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کو چھوڑنے کے لیے چلائی جانے والی مہم میں یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ برطانیہ ای یو سے علیحدگی اختیار کرنے کے باوجود ای یو کے ممبران ممالک کو حاصل تجارتی فوائد سے مستفید ہوتا رہے گا اور وہ یورپ سے تارکین وطن کی آمد کو بھی روک سکے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بھی وعدہ کیا گیا تھا کہ یورپی عدالتوں کے فیصلوں کا بھی ملک پر اطلاق نہیں ہوگا۔ ’جو لوگ یہ سوچتے ہیں، میں ان سے کہوں گا کہ وہ ایک کیک خریدیں اور اسے کھالیں، پھر دیکھیں پلیٹ میں کیا بچا ہے۔‘ یورپیئن کونسل کے صدر کے بقول ’ کڑا سچ یہ ہے کہ برطانیہ کے ای یو کو چھوڑنے سے ہم سب کا نقصان ہوگا، کسی کے لیے کوئی کیک نہیں ہوگا بلکہ صرف کڑا سرکا اور نمک ہی رہ جائیں گے کھانے کے لیے۔‘ ڈونلڈ ٹسک نے اس جانب بھی اشارہ کیا کہ آخر کار ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ برطانیہ ای یو کو چھوڑنے کا فیصلہ بدل لے۔