|

وقتِ اشاعت :   October 16 – 2016

گوادر : گوادر کو جداگانہ حیثیت دینے کی تجویز محترمہ بے نظیر بھٹو کی تھی ، اس کے لیے نوٹیفکیشن مشرف دور میں جاری ہوا ، گوادر پورٹ کے معاہدے کے دوحصے ہوئے ایک شوکت عزیز کے دور اور دوسرا گیلانی کے دور وزارت میں ہوئے ، چائنیز نے گودر پورٹ کو اپنے اکنامک انٹرسٹ میں لیا ، گوادر کے ایشوز یا بلوچستان کے ایشوز پرنیشنل پارٹی تمام جماعتوں کو متحد ہونے کی دعوت دیتا ہے ، ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے سربراہ وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ نے گوادر میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیئے ، انہوں نے کہا کہ مجھے وزارت کا قلم دان ملنے کے بعد میں نے سی پیک کے لیے جو روٹ بن رہا ہے کا تعمیرات ایف ڈبلیو کو دینے کو کہا اور ہماری کوشش کی وجہ سے گوادر تا رتوڈیرو روٹ سی پیک کا ایک روٹ مکمل ہونے والا ہے ، ایکسپریس وے مکمل ہونے تک گوادر پورٹ کا آپریشنل ممکن نہیں ایکسپریس وے ، ایئرپورٹ اور بریک واٹر کا منصوبہ اگلے سال شروع ہونے والے ہیں ، گوادر کے عوام اپنے آپ کو آنے والے ترقی کے دور کے لیے تیار کریں ، گوادر پورٹ اتھارٹی ، بلوچستان حکومت، اور چائنیز کمپنی مل کر ہرسال 30سے 40 ہزار لوگوں کو ٹیکنیکل ساؤنڈ کرینگے تاکہ وہ ترقی میں شامل ہوں ، انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی اپنے دور حکومت میں گوادر کے عوام کو پانی کے لیے جتنا پیسہ دیا کسی اور نے نہیں دیا، گوادر کو جداگانہ حیثیت دینے کی تجویز محترمہ بے نظیر بھٹو کی تھی اس کے لیے ایک نوٹیفکیشن مشرف دور میں جاری ہوا تھا ، لیکن اب یہ ممکن نہیں کہ اس پر عملدرآمد ہوجائے کیونکہ فاٹا کی جداگانہ حیثیت یا وفاق سے الحاق کو ختم کرکے کے پی کے میں ضم کیا گیا ، گوادر کو چائنا نے اپنی اکنامک انٹرسٹ میں لیا ہے گوادر پورٹ سے وہ اپنی جنوبی علاقوں میں جلد رسد حاصل کریگا ۔