کوئٹہ: کوئٹہ میں جعلی ادویات اور عطائی ڈاکٹروں کے خلاف ضلعی انتظامیہ نے بھر پور کارروائی کا آغاز کیا ہے۔ تین دنوں کے دوران50سے زائد میڈیکل اسٹور اور کلینکس کو سیل کرکے پانچ عطائی ڈاکٹروں کو گرفتار کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ انجینئر عبدالواحد کاکڑ کے مطابق شہر میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا گیا ہے۔ گزشتہ تین دنوں کے دوران اسسٹنٹ کمشنر سٹی بتول اسد ، اسسٹنٹ کمشنر صدر منیر احمد اور اسپیشل مجسٹریٹس ببرک خان، محمد حسین اور ارباب عنایت نے جناح روڈ، علمدار روڈ، طوغی روڈ، مشن روڈ، سریاب روڈ، سبزل روڈ، نواں کلی، کچلاک اور شہر کے مختلف علاقوں میں 150سے زائد میڈیکل اسٹورز اور کلینکس پر چھاپے مارے جس کے دوران 50سے زائد میڈیکل اسٹٹوزاور کلینکس کو غیر معیاری اور جعلی ادویات ،مستند فارماسسٹس اور ڈاکٹرز نہ ہونے پر سیل کیا گیا۔ پانچ عطائی ڈاکٹروں کو بھی گرفتار کرکے ان کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ جبکہ یکم اکتوبر سے اب تک 275میڈیکل اسٹورز اور کلینکس پر چھاپے مارے جس کے دوران 76میڈیکل اسٹورز اور کلینکس کو سیل کیا جاچکا ہے۔ ان میں43میڈیکل اسٹورز اور33کلینکس تھے۔ ڈپٹی کمشنر عبدالوحد کاکڑ نے بتایا کہ اگست اور ستمبر میں بھی55میڈیکل اسٹورز اور کلینکس کو سیل کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ جعلی اور غیر معیاری ادویات بیچنے والوں اور انسانی جانے والوں سے کھیلنے والے عطائی ڈاکٹروں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی۔ کسی کو انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔