|

وقتِ اشاعت :   November 24 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزراء ‘اراکین اسمبلی اور بلوچستان اسمبلی کے افسران اور اسٹاف پر مشتمل 20 رکنی وفدآسٹریلیا روانہ ہورہے ہیں جس کے تمام تر اخراجات حکومت اور صوبائی اسمبلی برداشت کرے گی جس سے قومی خزانہ کو کروڑوں روپے کا بوجھ برداشت کرنا پڑے گا بلوچستان میں تعلیم ‘ صحت کے شعبوں میں بہتری لانے والے دعویداروں نے کروڑوں روپے امریکہ اور آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک کے دوروں پر خرچ کرنے لگے ہیں اور عوام کو بنیادی سہولیات میسر نہیں اورصوبہ کے غریب عوام کے پیسے عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کرنے کے بجائے غیرملکی دوروں پر خرچ کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے بلوچستان کا امیج ملک بھر میں خراب ہورہا ہے ذرائع کے مطابق بلوچستان سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزراء ‘ اراکین اسمبلی اور اسمبلی اسٹاف پر مشتمل 20 رکنی وفد آسٹریلیا جارہا ہے جس کے باعث کروڑوں روپے قومی خزانہ پر پڑرہا ہے اس سے قبل گزشتہ سال امریکہ میں ایک پریڈ پر بھی بلوچستان کا ایک بہت بڑا وفد جس میں صوبائی وزراء ‘ اراکین اسمبلی اور اسمبلی اسٹاف گئے تھے جس پر کروڑوں روپے خرچ ہوئے تھے اور موجودہ بلوچستان اسمبلی کی اسپیکر راحیلہ حمید درانی اور بلوچستان نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی میرحمل کلمتی نے امریکہ جانے سے انکار کیا تھا اور کہا کہ یہ بلوچستان کے خزانہ پر بہت بڑا بوجھ ہے اور صوبہ کے عوام دو وقت کی روٹی کیلئے ترس رہے ہیں اگر صوبے کے وسائل کو اس طرح بے دریغ طریقے سے استعمال کیا گیا تو اس کا جواب دینا پڑے گا بعض سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ 20 رکنی پر مشتمل وفد کا آسٹریلیا جانا صوبہ کے خزانہ پر بوجھ ہے ایک طرف صوبائی حکومت اور شامل جماعتیں دعوے کررہی ہیں ہیں بلوچستان کے وسائل اور فنڈز کو بے دریغ استعمال نہیں کیاجائے گا لیکن بدقسمتی سے پچھلے سال امریکہ اور اس سال آسٹریلیا میں کروڑوں روپے خرچ کررہے ہیں جس کی وجہ سے عوام کیساتھ کئے گئے وعدے کی نفی کی جارہی ہے جو جماعتیں عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے منتخب ہوئی تھیں اب وہ جماعتیں ان پیسوں کا بے دریغ استعمال کرکے صوبہ کو ایک بار پھر پسماندگی کی جانب دھکیل رہی ہیں ۔