|

وقتِ اشاعت :   December 9 – 2016

کوئٹہ : کوئٹہ میٹرو پولیٹن حکومت یہاں شہر میں صفائی پر کروڑوں روپے اڑاگئی وہاں شہر میں صفائی کی ابتر صورتحال اپنی مثال آپ ہے میٹرو پولیٹن کی جانب سے صفائی کے نام پر کروڑوں روپے ٹھیکے دیئے گئے صفائی مہم بھی چلائی گئی پھر زور شور سے اس کے لئے تشہیری مہم بھی جاری ہے مگر عملی طور پر شاید عوام نے اس صفائی مہم کو دیکھا ہو بالخصوص بلوچ علاقوں میں تو صفائی کا نظام اس قدر خراب ہے کہ یہاں گلیاں گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکی ہیں سیوریج کا نظام موجود ہی نہیں گندہ پانی گلیوں میں سڑکوں پر بہتی نظر آتی ہے مگر مجال ہے کہ صفائی کا کوئی عملے بلوچ علاقوں میں فرائض انجام دیتے دکھائی دے سریاب کے باقی علاقے تو دور کی بات ہے بلوچستان پل سے متصل علاقے پٹیل ہاؤسنگ سکیم، سپنزر کالونی و گردونواح میں سیوریج کا نظام موجود ہی نہیں ہے جہاں گندہ پانی گلیوں میں ہی بہتا ہے کئی دفعہ احتجاج اور حکام بالا کے نوٹس میں لانے کے باوجود اس پر توجہ نہیں دیا گیا حالیہ صفائی مہم کے دوران بھی احتجاج اورحکام بالا کے نوٹس میں لانے کے باوجود اس کیلئے کوئی اقدام نہیں اُٹھایا گیا عوامی حلقوں نے حکومت بلوچستان سے مطالبہ کیا ہے کہ میٹرو پولیٹن حکومت کی تعصب پر مبنی پالیسیوں کا نوٹس لیکرسریاب روڈ بالخصوص پٹیل ہاؤسنگ سکیم اور سپنسزر کالونی میں سیوریج اور صفائی کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔