کوئٹہ: وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ نیا بلوچستان بن رہا ہے تو سمجھ لیں نیا پاکستان بن رہا ہے، بلوچستان کے عوام کا حق ادا کررہے ہیں، سی پیک کا کچھ حصہ ہم خود بنارہے ہیں،اقتصا دی راہدا ری سے پا کستان، بلو چستان ،چین افغا نستان سمیت وسطی ایشا ئی ریا ستوں اور دنیا کے دیگر مما لک کے اربوں لو گ مستفید ہوں گے اس منصو بے پر دوست دشمن دو نوں کی نظریں ہیں دوست اسے پا یہ تکمیل تک پہنچتے ہو ئے خوش ہو رہا ہے جبکہ دشمن اسے نقصا ن پہنچا نے کے درپے ہے ۔ وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار تر بت کے علاقے بالگتر میں سی پیک کے ہو شاب پنجگور سوراب 448کلو میٹر طویل قو می شاہراہ کی افتتاحی تقریب سے خطا ب کر تے ہو ئے کیا ۔اس موقع پر گو رنر بلو چستان محمد خان اچکزئی ،وزیر اعلیٰ بلو چستان نواب ثنا ء اللہ زہری ،کما نڈر سدرن کما نڈ عا مر ریاض ،وفا قی وزیر عبدالقا در بلو چ ،سا بق وزیر اعلیٰ بلو چستان ڈاکٹر عبدالما لک بلو چ اور دیگر بھی مو جو د تھے۔وزیراعظم نے اپنے خطاب میں آواران ۔بیلہ سڑک کی تعمیر اور پنجگور سے پروم تک 40 کلو میٹر کی سڑک بنانے کا بھی اعلان کیا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے خو شی ہے کہ میں جتنی با ر بلو چستان آ یا ہوں میں نے یہاں تر قیاتی منصو بوں کی بنیا دیں ہی رکھی ہیں ،نئی سڑک کے افتتاح سے امید کا چراغ روشن ہوتاہے، یہ سڑک نہیں گیم چینجر ہے، ترقی کے اور راستے بنیں گے جبکہ خنجراب سے گوادر تک ٹریفک سے اقتصادی سرگرمی بڑھے گی۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ سڑک شمال اور جنوب میں رابطے کا انتہائی موثر ذریعہ ہوگی، سوراب۔ہوشاب شاہراہ گوادر سے افغانستان تک سب سے کم راستہ ہوگا، یہ شاہراہ سی پیک کی مغربی راہداری کا اہم حصہ ہوگی، گوادر سے کوئٹہ پہنچنے میں اب چند گھنٹے لگتے ہیں اسے ہی نیا پاکستان کہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں بلوچستان کو ترقی سے محروم رکھا گیا، دہرانا نہیں چاہتا کہ بلوچستان کو ترقی سے کیسے محروم رکھاگیا۔ ہم سے پہلے لوگوں نے پاکستان کی ترقی کا نادر موقع کھو دیا۔بلو چستان ترقی کرے گا تو سمجھ کہ پا کستان تر قی کر رہا ہے اسی کو تو کہتے ہیں نیا پا کستان ،انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے بلو چستان نے ہما رے دور حکومت میں جتنی تر قی کی ہے اس کی مثا ل کسی اور دور حکومت میں نہیں ملتی ۔ انہوں نے کہا کہ ہو شاب تا سوراب روڈ اقتصا دی را ہداری کا ہی کچھ حصہ ہے کچھ حصہ اس راہداری کا ہم خود بھی بنا ئیں گے، یہ ہما ری بلو چستان پر مہر با نی نہیں بلکہ صو بے کی عوام کا حق اور حکومت کا فرض ہے ۔نواز شریف نے کہا کہ دشمن سی پیک کو نقصان پہنچانے کی کوشش میں ہیں جبکہ دوست سی پیک کی تعمیر سے خوش ہیں، بیشتر ترقیاتی منصوبے ہمارے ہی دور میں مکمل ہوئے ہیں۔ سڑک کی تعمیر میں جانیں قربانیں کرنیوالوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ تین سال میں مضبوط پاکستان کی بنیاد رکھ دی، دہشتگردی کی کمر ٹوٹ رہی ہے اور معیشت اپنے پاؤں پر کھڑی ہو رہی ہے۔ پاکستان کے عوام فیصلہ کریں گے کہ کون خدمت کے راستے پر چل رہاہے اوراب فیصلہ 2018 میں ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ اقتدار تک پہنچنے کے لیے عوامی خدمت ہی واحد راستہ ہے اور ہم نے حکومت اور اقتدار تک پہنچنے کے لیے عوامی خدمت کا راستہ دیا۔انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری سے ترقی کے نئے راستے کھل رہے ہیں، پی آئی اے کراچی سے تربت تک بوئنگ سروس شروع کرے۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ اقتصا دی راہداری کے ذریعے چین سے خنجراب اور وہاں سے گوا در تک تجا رتی ما ل آئے گا اورجا ئے گا اس سے اقتصا دی تر قی کے مواقع بڑھیں گے بلکہ ملک اور صو بے میں غر بت و پسماندی کا خا تمہ ہو گا اور معا شی انقلا ب آ ئے گا ،ہو شاب تا سوراب ایک شاہرا ہ کی تعمیر نہیں ہو ئی بلکہ یہ منصو بہ ایک گیم چینجر ہے جہاں سڑک بنے گی وہاں بچے اسکول تک آ سانی سے پہنچ پا ئیں گے بلکہ عوام کی ہسپتا لوں تک رسائی ،کسانوں کی منڈیوں تک پہنچ سمیت دیگر سہولیا ت میسر آ ئیں گی ۔انہوں نے کہا کہ ہر نئی شا ہرا ہ اقتصا دی تر قی کی ضا من ہوا کر تی ہے بلکہ اس سے امید کی نئی چراغ کو جلا ملتی ہے انہوں نے ہو شاب تا سوراب شا ہرا ہ کو چراغ سے تعبیر کر تے ہو ئے کہا کہ مو جو دہ حکومت کے تین سا لہ دور حکومت میں بلو چستان نے جتنی تر قی کی ہے اس کی کو ئی مثا ل ملنا مشکل ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک اور صو بے کو وہی لو گ تر قی کی راہ پر گا مزن کر سکتے ہیں جن کا ایک وژن ہوا کر تا ہے ہم نے حکومت سنبھا لتے ہی بلو چستان کی تر قی کو اپنا وژن بنا لیا تھا آج میری تقریر کا ہر لفظ سا بق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالما لک بلو چ اور مو جو دہ وزیر اعلیٰ نواب ثنا ء اللہ زہری کی سوچ اور خیا لا ت کی عکا سی کر تا ہے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بلو چستان کو بدلنا ہے یہاں کی عوام کو بھی اتنی ہی سہو لیا ت ملنی چا ہئے جتنی لا ہور ،اسلام آ با داور کرا چی کی عوام کا حق ہے تر قی بلو چستان کی عوام کا حق ہے یہ پا کستان کا ایک وسائل سے پر حصہ ہے جنہیں اگر بروئے کا ر لا یا جا ئے تو اس سے نہ صرف بلو چستان کی محرو می اور پسما ندگی ختم ہو گی بلکہ ملک بھی تیز رفتار معا شی تر قی کے اہداف طے کر ے گا ان کا کہنا تھا کہ پا ک چین اقتصا دی راہداری سے ملک ،بلو چستان سمیت چین افغانستان اور وسطی ایشا ئی مما لک اور دنیا کے دیگر مما لک کے اربوں لو گ مستفید ہوں گے ہمیں آگے بڑھ کر ان امکا نا ت کے دا من کو پکڑ کر خواب کی تعبیر کو پا نا ہے اور امکا ن کو حقیقت میں بدلنا ہے انہوں نے کہ کہ گوا در بندر گا ہ سے نکلنے والا راہداری کا مغر بی روٹ شما ل سے جنو ب تک اور افغا نستان ،وسطی ایشیا ئی ریا ستوں تک مختصر ترین اور اہم روٹ ہیں پہلے گوا در کے لو گ دو دنوں کی مسا فت کے بعد کو ئٹہ اور وہاں سے واپش گوادر پہنچا کر تے تھے مگر اب ایسا نہیں بلکہ صبح سویرے کو ئٹہ سے روا نہ ہو نے والا کو ئی بھی شخص دو پہر کو گوادر تک پہنچتا ہے یہی تو ہے نیا پا کستان ،ان کا کہنا تھا کہ دوسروں پر کیچڑ اچھا لنے والے نہ صرف اپنے ہا تھ اور چہرے کو گندہ کر دیتے ہیں بلکہ اسے معا شرہ بھی گندا ہو جا تا ہے دوسروں پر کیچڑ اچھا لنے والے محض دوسروں کی تفریح کا تو سا مان کر رہے ہیں جو کہ درست نہیں ،ان کا کہنا تھا کہ پا کستان میں روایات کے تحت رشتوں کا احترام ،دوسروں کو مخا طب کر نے کے آداب مو جو د ہیں تا ہم ان روایات کو بر با د کر نے والے تاریخی مجرم ضرور ہیں انہوں نے کہا کہ ہما را خواب اخلا قی طو ر پر تر قیا فتہ پا کستان بھی ہے کسی بھی قوم کو زندہ رہنے کے لئے اخلا قی طو ر پر بھی طا قت ور ہو نیکی ضرورت ہوا کر تی ہے ،وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہم نے تر قیا فتہ پا کستان کی مضبو ط بنیا دیں رکھ دی ہے اب کا پا کستان سال 2013ء کے پا کستان سے بہت زیا دہ مختلف اور ترقی یا فتہ ہے انشا ء للہ سا ل 2018ء تک یہ ملک مزید بھی تیز رفتار تر قی کی منا زل طے کرے گا ،انہوں نے کہا کہ ہما ری کو شش رہی ہے کہ ملک میں توا نا ئی بحران اور دہشتگر دی کو ختم کر کے معیشت کو مضبو ط کیا جا سکے اور ترقی کا رخ ان علا قوں اور صو بوں کی طرف موڑا جا ئے جو کم ترقی یا فتہ ہیں ،اس وقت صورتحال سب کے سا منے ہے نہ صرف بہت جلد ملک سے بجلی بحرا ن کا خا تمہ ہو نے کو ہے بلکہ دہشتگردی کی بھی کمر توڑ دی گئی ہے جبکہ پا کستان معیشت کی تر قی کے حوا لے سے صورتحال بھی سب کے سامنے ہیں ہم نے بلو چستان کی پسما ندگی اور اسے تر قی دینے کے لئے جو اقدا مات کئے ہیں وہ بھی سب کے سامنے ہیں مو جو دہ دور حکومت میں کو شش کی گئی کہ بلو چستان کی عوام کو بنیا دی ضروریا ت زندگی کی سہو لیا ت پہنچا ئی جا سکے ،انہوں نے کہا کہ سا بق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عبدالما لک نے مجھے بتا یا ہے کہ ہوشاب سے آ واران اور وہاں سے لسبیلہ تک سڑک کی تعمیر کی جا ئے تو اس سے لو گوں کی بہت بڑی تعداد کو فا ئدہ ہو گا اگر چہ یہ سڑک لمبی ہے لیکن صو با ئی اور وفا قی حکومت مل کر اس شاہراہ کی بھی تعمیر کر ے گی جس کا میں اپنے اور وزیر اعلیٰ بلو چستان کی جا نب سے اعلان کر رہا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ ہو شاب سے سوران تک 448کلو میٹر سڑک کی تعمیر کے ذریعے اب لو گ کو ئٹہ وہاں سے مغل کو ٹ گوا در اور دیگر تک آ جا سکیں گے ،بلکہ اسے سیاح ،تجا رت سے وابستہ اور دیگر شعبوں کے تما م لو گ مستفید ہوں گے ،وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ وہ پی آئی اے حکام کو بھی ہدا یت کریں گے کہ وہ کرا چی سے تر بت تک بو ئنگ طیا روں کی سر وس شروع کرے انہوں نے کہا کہ تر قی کے ان منصو بوں سے بلو چستان کی بے روز گا ر با صلا حیت نو جوانوں کو روز گا ر کے زبر دست مواقع میسر آ ئیں گے ۔