|

وقتِ اشاعت :   December 20 – 2016

تربت : بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ ‘نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ نیشنل پارٹی کے قومی مفادات کی نگہبان جماعت ہے یہ جماعت ایک جہدمسلسل کانام ہے بلوچستان کے وطنی مفادات کے تحفظ ونگہبانی کی جوتحریک یوسف عزیز مگسی ‘عبدالعزیز کرد ‘میر غوث بخش بزنجو نے شروع کی تھی ‘نیشنل پارٹی اس تحریک کے تسلسل کانام ہے اس تحریک کے علم کوبلندکرتے ہوئے ہمارے اکابرین اور ساتھیوں نے قربانی دی ہے ‘جام شہادت نوش کی ہے مگریہ علم اوربلندتر ہوتاگیاہے اسی طرح آنے والے کل میں ہم بھی نہیں ہوں گے مگربلوچستان کے قومی اور وطنی مفادات کے تحفظ ونگہبانی کی تحریک کی حامل یہ جماعت مزید آگے جائے گا اورمزید منظم ہوگا ان خیالات کااظہار انہوں نے پیرکے روز سرکٹ ہاؤس تربت کے کانفرنس ہال میں منعقدہ نیشنل پارٹی تحصیل تربت کے سنےئرباڈی اجلاس سے بطورمہمان خاص خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ گوادر اورپسنی میں پچھلے ادوار میں لینڈ مافیا کی ملی بھگت سے زمینوں کی جوبندربانٹ ہوئی تھی ہم نے اس جعلی اور بلوچ دشمن سٹلمنٹ کو منسوخ کرواکر حقیقی معنوں میں ساحل کادفاع کیا ‘تقریباً ڈیڑھ لاکھ ایکڑ زمین مافیا سے چھین کر بلوچستان حکومت کے حوالے کیا جو آنے والے وقت میں عوام کے فلاح وبہبودکے کاموں کیلئے استعمال میں لائی جاسکے گی انہوں نے کہاکہ اپنی سرزمین اور عوام کے ساتھ نیشنل پارٹی کی کمٹمنٹ ایک پختہ فکر پرمبنی ہے جوبہت گہرا اور ازحدمضبوط ہے ہمیں اپنی وابستگی کے حوالے سے کسی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے انہوں نے کہاکہ ہم نے بلوچستان کے قومی وسائل اورریکوڈک کامضبوطی اوربہادری کے ساتھ دفاع کرکے قومی فریضہ پوراکیا ‘ الزام لگانے والوں کومنہ کی کھانی پڑے گی ہمیں کسی کے الزام اور طعنہ کی پرواہ نہیں ہے ہم تاریخ کی عدالت میں پیش ہوں گے اورفخریہ طورپر سرخرو ہوں گے انہوں نے ورکروں پر زوردیاکہ وہ اپنی قومی جماعت کادفاع قومی فریضہ کے طورپر کریں انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی حالیہ مردم شماری کو انتہائی حساس قومی معاملہ سمجھتے ہوئے اس مسئلہ پر ازحدسنجیدہ ہے ‘حالیہ مردم شماری بلوچ کے قومی مرگ وزیست کامعاملہ ہے ہم تمام بلوچ سیاسی جماعتوں اور بلوچ قیادت کی دہلیز تک دستک دیں گے اورگزارش کریں گے کہ اس قومی معاملہ پر متفقہ مشترکہ قومی حکمت عملی کے تحت مقابلہ کیاجائے انہوں نے کہاکہ بطوروزیراعلیٰ انہوں نے تین مرتبہ سی سی آئی کی میٹنگ میں مردم شماری کی مخالفت کی تھی اور آج بھی ہمارا موقف ہے کہ افغان سمیت تمام غیرملکی مہاجرین کی موجودگی میں نیشنل پارٹی مردم شماری کوقبول نہیں کرے گی ہم اس معاملہ پر سپریم کورٹ تک جائیں گے اوربلوچستان کی فریادگوش گزارکریں گے انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کی حکومت نے بلوچستان کے قومی مفادات کے تحفظ کی خاطر طاقتور قوتوں سے ٹھکرلی مگرہمیں کسی بھی چیزکی پرواہ نہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے بلوچستان پبلک سروس کمیشن کی اصلاح کی آج غریب کابیٹا اپنی قابلیت کی بنیادپر پبلک سروس کمیشن میں مقابلہ کا امتحان پاس کررہاہے این ٹی ایس کے ذریعے اساتذہ کی تقرریاں کرواکر ہم نے تاریخی قدم اٹھایا گوکہ سیاسی طورپر ہمیں اس کا خمیازہ بھی بھگتنا پڑرہاہے مگرہمیں اس کی بھی پرواہ نہیں کیونکہ ہم آنے والے نسل کی بنیادیں مضبوط کررہے ہیں ‘ اس موقع پرنیشنل پارٹی کے صوبائی صدرکہدہ محمد اکرم دشتی ‘ مرکزی رہنما میونسپل کارپوریشن تربت کے مےئر قاضی غلام رسول بلوچ ‘ ضلعی صدرمحمدطاہربلوچ ‘ چےئرمین حلیم بلوچ ‘ ٹھیکیدارزبیر احمد ‘حاجی شیرمحمدجوسکی سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔