اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ کل بھوشن یادیو کے نیٹ ورک کا مزید پتہ لگا رہے ہیں کیونکہ بھارت کی جانب سے دہشت گردی کی حمایت کو بے نقاب کرنا زیادہ اہم ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سینیٹر نزہت صادق کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کا اجلاس ہوا، جس میں کل بھوشن یادیو سمیت دیگر معاملات زیر غور آئے۔ اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ کلبھوشن یادیو مارچ میں گرفتار ہوا، اتنا عرصہ گزرنے کے باوجود اس معاملے میں کوئی پیش رفت نہیں ہورہی اور ہمارا کیس کمزور ہو رہا ہے۔ سینیٹر طاہر مشہدی نے کہا کہ ملک میں خارجہ پالیسی نام کی کوئی چیز نہیں ہے، بین الاقوامی معاملات ہمارے دوست ممالک ہمارا ساتھ دینے کو تیار نہیں، بھارت اور افغانستان کے ساتھ ہمارے تعلقات اچھے نہیں، عرب ممالک کا جھکاؤ پاکستان کے بجائے بھارت کی طرف ہے، ایرانی صدر کے ساتھ جو سلوک ہم نے کیا وہ سب نے دیکھا۔
مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کمیٹی کو بتایا کہ بھارت ایل اوسی پر فائرنگ کا جواز سرحد پارسے دہشت گرد آنے کا دیتا ہے، کلبھوشن یادیو سے متعلق تحقیقات ہو رہی ہیں، کل بھوشن کے نیٹ ورک کا مزید پتہ لگارہے ہیں، کل بھوشن ایک حاضر سروس افسر ہے جس سے واضح ہے کہ بھارت پاکستان میں مداخلت کر رہا ہے، بھارت جس طرح دہشت گردی کی حمایت کر رہا ہے اسے بے نقاب کرنا زیادہ اہم ہے، کل بھوشن یادیو کیس کے ڈوزیئر کی تیاری حتمی مراحل میں ہے اوریہ جلد تیار ہو جائے گا۔ ہم نے کلبھوشن کی ویڈیو جاری کی اور جلد اس کے بارے میں مزید اطلاعات سامنے آئیں گی۔
پاک افغان تعلقات پر مشیر خارجہ نے بتایا کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات میں پیچیدگی ہے، اس کشیدگی کی وجہ افغانستان کے اندرونی، سیاسی اور سلامتی کے حالات ہیں، پاکستان نے افغانستان کو جو سہولیات دیں وہ دنیا میں کسی ملک نے نہیں دیں، پاکستان نے افغانستان کو تجارت کے لئے ڈیوٹی فری قرار دے رکھا ہے۔