|

وقتِ اشاعت :   December 22 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ 60 فیصد بلوچوں کی شناختی کارڈ کا اجراء نہ ہونا آواران، پنجگور، کوہلو،ڈیرہ بگٹی، جھالاوان، مکران کے بیشتر کے علاقوں سے بلوچوں کی ہجرت دوسروں علاقوں اور ساڑھے پانچ لاکھ افغان مہا جرین کی موجودگی میں مردم شماری کسی بھی صورت قبول نہیں کرے گی اور پارٹی اس حوالے سے جمہوری انداز میں ہر فورم پر آواز بلند کرے گی اور جلد اس سلسلے میں عدالت عظمیٰ سے بھی رجوع کر تے ہوئے قانونی چارہ جوئی کا حق بھی محفوظ رکھتی ہیں دریں اثناء پارٹی بیان میں کہا گیا کہ محکمہ زراعت اور بہبود آبادی میں جو بلوچ ملازمین کے ساتھ حکمرانوں اور بیورو کریسی کے رویئے کی شدید الفاظ میں مذمت کر تے ہیں بیان میں کہا گیا کہ موجودہ حکومت کی دور میں ان دومحکموں میں بالخصوص ملازمین کے ساتھ جو ناروا سلوک روا رکھا جا رہا ہے اور اب ناقابل برداشت عمل ہے سینئر ملازمین جو عرصہ دراز سے اپنی ترقی کے حوالے سے راہ تھک رہے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کے ساتھ ناانصافیاں بھرتی جا رہی ہے بیان میں کہا گیا کہ ملازمین کے ساتھ ایسا روش رکھنا کسی بھی صورت درست اقدام نہیں ہو نا تو یہ چاہئے تھا کہ ملازمین کو میرٹ کی بنیادوں اور سینارٹی کے بنیاد پر ان کی ترقی کی جا تی جب بھی کسی معاشرے میں میرٹ اور سینارٹی کو ملحوظ خاطر رکھ کر اقدامات کئے جا تے ہیں تو وہاں پر مثبت سوچ پروان چڑھتی ہے بیان میں کہا گیا کہ حکمران کو بھی چاہئے کہ وہ سرکاری محکموں کو میرٹ اورقانونی اور سرکاری ضابطے ہیں ان کے مطابق انہیں چلائیں پسند اور نا پسند کی پالیسیاں اداروں کو تباہی کی جانب دھکیلتا ہے بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے ہمیشہ یہ کوشش کہ سرکاری دفاتر میں سیاسی مداخلت کی روک کو یقینی بنائی جائے تب ہی معاملات بہتری جانب گامزن ہو سکتی ہے ۔