|

وقتِ اشاعت :   December 27 – 2016

کوئٹہ: بی آرپی کے سربراہ نوابزادہ براہمداغ بگٹی کا کہنا ہے کہ ہم انتہا پسند نہیں سیاسی لوگ ہیں کبھی مذاکرات کو مسترد نہیں کیا، ہمارا کوئی ڈیمانڈ نہیں فوجی قیادت بتائے کہ ان کو کیا چاہیے، مشرف سے لیکر اب تک بلوچستان میں آپریشن جاری ہے۔ ان خیالات کااظہار نوابزادہ براہمداغ بگٹی نے غیرملکی خبررساں ادارے کو ایک انٹرویو کے دوران کیا۔ نوابزادہ براہمداغ بگٹی نے کہاکہ فوج اور حکومتی نمائندے ہر وقت دعوے کرتے ہیں کہ عوام ہمارے ساتھ ہے جبکہ ہمارے ساتھ چند مٹی بھر عناصر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مذاکرات مائنڈ سیٹ پر انحصار کرتا ہے فی الوقت مجھے زمینی حقائق کچھ اورنظرآرہے ہیں۔ مشرف دور سے شروع ہونے والاآپریشن آج بھی جاری ہے بلکہ اس میں مزید تیزی آئی ہے، آج بھی زمینی حقائق کا جائزہ لیاجائے تو خود بلوچستان کے حالات کا پتہ چل جائے گا کہ ماحول مذاکرات کیلئے کس قدر سازگار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فی الوقت بلوچستان کے حالات ایسے نہیں جومذاکرات کیلئے بہتر ہوں۔ ہم نے سیاسی طریقے کو کبھی مسترد نہیں کیااور نہ ہی ہم انتہا پسند ہیں ہمارا کوئی ڈیمانڈ نہیں عسکری قیادت بتائے کہ ان کو کیا چاہیے، مشروط وغیرمشروط بات چیت کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے حالات پر منحصر ہے کہ مذاکرات کی شروعات کس طرح کی جائے مگر آج بھی بلوچستان میں مسخ شدہ لاشیں برآمد ہورہی ہیں، لاپتہ افراد کو بازیاب نہیں کیاجارہا ہے بلکہ مسائل بڑھتے جارہے ہیں حالات گھمبیر ہیں جبکہ بلوچوں کی نسل کشی جاری ہے فی الوقت مذاکرات کے امکانات بالکل ہی نظر نہیں آرہے ہیں۔