|

وقتِ اشاعت :   December 31 – 2016

کوئٹہ: محکمہ داخلہ وقبائلی امور بلوچستان کا کارنامہ،محکمہ تعمیرات و مواصلات بلوچستان کے 75 سالہ ریٹائرڈ سرکاری ملازم کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کردیا۔ محمد جان 1965کی جنگ میں جانباز فورس کا حصہ رہے جبکہ1983سے 1988ء تک نیشنل گارڈ میں بطور کیپٹن بھی نوجوانوں کو فوجی تربیت دی۔ تفصیل کے مطابق کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن کے دو کمروں کے کرایے کے مکان میں بیمار اور ضعیف اہلیہ کے ہمراہ رہائش پذیر محمد جان کا نام مارچ 2006ء میں فورتھ شیڈول میں ڈالا گیا جس کے تحت ان کی خفیہ نگرانی کی گئی اور انہیں پابند کیا گیا کہ وہ وقتاً فوقتاً تھانے آکر اپنی رپورٹ دیتا رہے۔ نوٹیفکیشن میں کیپٹن ریٹائرڈ محمد جان کا نام بھی غلط لکھا گیا ہے ۔نوٹیفکیشن میں محمد جان کا نام کیپٹن محمد چاند لکھا گیا ہے۔ محمد جان نے بتایا کہ 15ہزار روپے کی پنشن بھی چار ماہ قبل بند کردی گئی۔ پہلے پنشن بک کے ذریعے پنشن ملتی تھی ۔ محمدجان نے بتایا کہ وہ تقریباً تیس سال پہلے ایک سیاسی تنظیم سے وابستہ رہے اور اب گزشتہ بیس سالوں سے سیاست سے کوئی واسطہ نہیں۔ چلنے پھرنے کے بھی قابل نہیں لیکن اس کے باوجود فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ بے گناہ ہیں۔ معلوم نہیں کس جرم کی سز ا دی جارہی ہے۔ پنشن بند ہونے کی وجہ سے گھر میں فاقے پڑرہے ہیں،کوئٹہ:بیمار اہلیہ کی دوائی کے پیسے بھی نہیں۔محمد جان نے بتایا کہ 1965کی جنگ میں جانباز فورس کی جانب سے حصہ لیا۔1962 میں چوہدری نثار کے مرحوم بھائی افتخار علی کے ماتحت بھی کام کیا،چوہدری افتخار علی ان دنوں میجر تھے اور وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ پاراچنار میں میرے گھر بھی آئے تھے۔چوہدری نثار کے بھائی اور بھابھی نے میرے گھر کا نمک کھایا ہے۔چوہدری نثار سے اپیل ہے ، خدا کیلئے میرا نام فورتھ شیڈول سے نکالیں۔محمد جان نے بتایا کہ دس سالوں سے سرکاری دفاتر کے چکر لگا لگا کر تھک گیا ہے ،پولیس تھانہ بروری اور ایس پی لیگل کوئٹہ نے بھی نام فورتھ شیڈول سے نکالنے کی سفارش کی ہے ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے بھی رپورٹ طلب کی ہے لیکن متعلقہ کمیٹی کا اجلاس کئی ماہ سے نہیں بلایا گیااور متعلقہ ادارے رپورٹ بھی ارسال نہیں کررہے ۔