|

وقتِ اشاعت :   January 2 – 2017

گوادر: جماعت اسلامی گوادر نے گوادر و گردونواح میں پانی کے بحران پر شہدائے جیونی چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی بلوچستان کے سیکرٹری جنرل مولانا ہدایت الرحمن بلوچ ضلعی امیر مولانا لیاقت بلوچ جنرل سیکرٹری اکبر رمضان اور شکیل کے ڈی نے کہا ہے کہ گوادر میں تیسری دفعہ خشک سالی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہوا ہے ان بحرانوں میں اربوں روپے خرچ کئے گئے ہیں لیکن انہوں نے بحران سے نمٹنے کیلئے مستقل بنیادوں پر حل کرانے کیلئے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا انہوں نے کہاکہ وفاق اور صوبے کی طرف سے گوادر کی ترقی کیلئے اربوں روپے خرچ کئے لیکن انہوں نے پانی کے بحران پر صرف عارضی طور پر اربوں روپے خرچ کئے انہوں نے کہاکہ قوم پرستوں نے کرپشن کو فروغ دیا ہے پچھلے پندرہ سالوں سے گوادر میں یہی حکمرانی کر رہے ہیں چاہے وہ ایم پی اے و ایم این اے ہو یا پھر تحصیل و ضلع کونسل کے چیئرمین ہو انہوں نے اربوں روپے کی کرپشن کے علاوہ اور کچھ نہیں کیا ان منتخب نمائندوں نے دبئی اور لندن میں محلات قائم کئے ہیں انہوں نے پٹھواریوں کے ساتھ مل کر ڈھور پسنی اور دیگر علاقوں میں ہزاروں ایکٹر زمین اپنے نام کرائے ان سے ہماری کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ یہ نا اہل نمائندے ہیں یہ مسائل کو حل کرانے میں ناکام ہو چکے ہیں اب وقت آگیا ہے کہ وہ مستعفی ہو جائیں ان کرپٹ نمائندوں کی وجہ سے عوام تڑپ رہے ہیں ان نمائندوں کو مستقل کے دبئی اور سنگاپور پورت سٹی گوادر کے عوام سے کوئی سروکار نہیں انہوں نے کہا کہ گوادر میں پانی کے بحران سے نمٹنے کیلئے موثر اور قابل عمل منصوبہ بندی کی جائے اور ماضی میں بننے والے کارواٹ،سنگھار ہاوسنگ اسکیم اور فش ہاربر ڈی سیلیشن پلانٹ سے عوام کو ایک گلاس پانی نہیں ملا اور وہ ناکارہ ہو کر رہ گئے ہیں ان کی انکوائری ہونی چاہیئے