پنجگور:بی این پی مینگل اور نیشنل پارٹی کے درمیان مارچ میں ہونے والے مردم شماری کے خلاف مشترکہ جدوجہد کرنے پر اتفاق بی این پی کے مرکزی قیادت کی ہدایت پرمرکزی جوائنٹ سیکرٹری میر نزیر احمد بلوچ نے ضلعی کابینہ کے ہمراہ متوقع مردم شماری اور افغان مہاجرین کی موجودگی کے حوالے سے گھر گھر رابطوں کا سلسلہ شروع کردیاہے بی این پی عوامی سمیت بی این پی مینگل کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری میر نزیر احمد،ضلعی قائم مقام صدر حاجی امان ،جنرل سیکرٹری راشد لطیف ،رضا احمد بلوچ، کہدہ بشیر احمد،محمد جان ، و دیگر کے ہمراہ نیشنل پارٹی کے ضلعی سکریٹریٹ میں نیشنل پارٹی کی علاقائی قیادت ڈسٹرکٹ چیئرمین عبدالمالک بلوچ، میونسپل کمیٹی تسپ کے چیئرمین پھلین، حاجی ظہور ،الطاف حسین، حاجی محمد نواز اور حاجی صالح محمدسے ملاقات کی اور ملاقات کے دوران 15مارچ میں مردم شمار ی اور افغان مہاجرین کی موجودگی اور بلوچستان کے بیشتر علاقوں سے بلوچوں کی نقل مکانی 60فیصد بلوچ خواتین اور بچوں کے بی فار م اور رجسٹریشن کے حوالے سے تحفظات بلوچ قومی تشخص کے معاملے پر تفصیلی گفتگو کی گئی اور مردم شماری میں ہونے والے قومی نقصانات کا جائزہ لیا گیا جس پردونوں جماعتوں نے مشترکہ جہدوجہد پر اتفاق کیا اور دونوں جماعتوں کے زمہ داروں نے کہاکہ مردم شماری بلوچ قوم کو انکے سرزمین سے بے دخل کرنے کی سازش ہے سانحہ پی ٹی سی ،سول ہسپتال واقعہ میں وکلا کی شہادت ،شاہ نورانی، سانحہ توتک ،سانحہ مکران جیسے واقعات سے کچھ ہاتھ میں نا آنے کے بعد اب بلوچستان کے ساحل و سائل ان سے چھیننے کی سازششیں ہورہی ہیں جسے بلوچ قوم کسی بھی قیمت پرکامیاب نہیں ہونے دے گی ،بلوچ قومی ایشو پر تمام بلوچ سیاسی جماعتوں کو ایک ہونے کی ضرورت ہے اتحاد و یکجہتی کے بغیر ہم اپنے قومی بقا کو قائم نہیں رکھ سکتے ہیں سیاست اپنی جگہ قومی ایشو کیلئے سیاست سے بالاتر ہوکر مردم شماری کے خلاف جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ مردم شماری سے قبل نقل مکانی کرنے والے تمام بلوچوں کی آباد کاری یقینی بنانے کی ضرورت تھی اور ساتھ ہی افغانیوں کا انکے وطن واپسی کے لیے اقدامات کئیے جاتے مگر افسوس ان عوامل پر کوئی توجہ نہیں دیا گیا بلکہ افغانیوں کو کھلی چھوٹ دیا جارہا ہے کہ وہ خود کو مستقل شہری رجسٹر کرائیں تاکہ بلوچ اقلیت میں تبدیل ہوجائے جو ایک نا قابل قبول بات ہے ۔