|

وقتِ اشاعت :   February 11 – 2017

کوئٹہ:کوئٹہ میں دہشتگردی کا بڑا منصوبہ ناکام ہوگیا۔ بلوچستان ہائی کورٹ کے پبلک پراسکیوٹر کے گھر کے باہر نصب بیس کلو وزنی ریموٹ کنٹرول بم برآمد کرکے ناکارہ بنادیا گیا۔ پولیس کے مطابق کوئٹہ کے تھانہ سریاب کی حدود میں سبزل روڈ پر پود گلی چوک سے ملحقہ بولان ٹاؤن میں ایک گھر کے باہر مشکوک چیز کی اطلاع ایک بچے نے وہاں سے گزرنے والے پولیس اہلکار کو دی۔ پولیس اہلکار نے دیکھا کہ کنکریٹ کے بلاک سے تاریں نکلی نظر آرہی ہیں تو پولیس کنٹرول کو فوری اطلاع دی۔ پولیس کنٹرول نے فوری طور پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کیا ۔ پولیس اور ایف سی کے افسران بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ۔ اے ایس پی سریاب کیپٹن ریٹائرد نوید عالم کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ نے مشکوک چیز کو چیک کیا تو اس میں سے بم ملا جسے ناکارہ بنادیا گیا۔ تقریباً بیس کلو وزنی بم سٹیل کے دیگ میں نصب کرکے ایک اور دیگ میں رکھا گیا اور اس کے بعد اسے کنکریٹ کے بلاک میں چھپاکر امیر حمزہ ایڈووکیٹ نامی وکیل کے گھر کے قریب نصب کیا گیا۔ بم کو ناکارہ بناکر دہشتگردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنادیا گیا۔ پولیس کے مطابق امیر حمزہ ایڈووکیٹ بلوچستان ہائی کورٹ میں پبلک پراسکیوٹر ہیں اور اہم مقدمات کی پیروی کرتے ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ نامعلوم دہشتگرد انہیں نشانہ بنانا چاہتے تھے ۔ پولیس نے ایس ایچ او سریاب مقصود لغاری کی مدعیت مین تھانہ سریاب میں نامعلوم افراد کے خلاف ایکسپلوزیو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ دریں اثناء پولیس اور ایف سی نے واقعہ کے بعد سبزل روڈ اور بولان ٹاؤن کے اطراف میں سرچ آپریشن کیا جس کے دوران ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا۔ کارروائی کے دوران دو رائفلیں، گولیاں اور خفیہ کیمرے بھی برآمد کئے گئے۔ ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کے مطابق شہر کو بڑی تباہی سے بچانے والے پولیس اہلکار حوالدار جاوید ، بم ڈسپوزل اسکواڈ کے حولادار عبدالرزاق اور پولیس کنٹرول کے اہلکاروں کو انعام اور تعریفی سرٹیفکیٹس دیا جائیگا۔