|

وقتِ اشاعت :   February 14 – 2017

گوادر: بی این پی کے رہنماء سابق صوبائی وزیر ماہیگیری ایم پی اے میر حمل کلمتی نے گوادر پورٹ کیلئے 20 ہزار ایکڑ ایکوائر کرنے کے منصوبے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوادر پورٹ اور دیگر منصوبوں کے متعلق جن خدشات کا اظہار کیا جارہاتھا اب وہ خدشات حقیقت میں بدل رہے ہیں ،انتہائی تشویشناک عمل ہے کہ ایکوائزیشن کے نام پر گوادر کی تمام زمینیں چھینی جا رہی ہیں جبکہ دوسری طرف گوادر کے عوام پانی ،صحت،سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی، سکولوں میں سہولیات کی عدم فراہمی کا شکار ہیں معمولی ایکسیڈنٹ کیلئے کراچی کا رخ کرنا پڑتا ہے انہوں نے کہا کہ یوں لگتا ہے کہ گوادر گوادریوں سے چھینا جا رہا ہے آخر گوادر کے لوگ جائیں تو کہاں جائیں،اگر حکمرانوں اور اسلام آباد کو گوادر ترقی دینا ہے تو گوادر کی زمین کو ترقی دینے کے ساتھ یہاں صدیوں سال سے آباد باشندوں کی ترقی کی بھی منصوبہ بندی کرنی ہوگی لینڈ ایکوائر کرنے کے بجائے لیز اور پارٹنر شپ کی پالیسی اپنائی جائے تاکہ گوادر کی ترقی میں مقامی لوگوں کو حصہ ملے اور انکی زندگیوں میں تبدیلی آئے لیکن لگتا ہے کہ اسلام آباد کی نیت گوادر کے عوام کیلئے ٹھیک نہیں اور اسلام آباد میں بیٹھ کر گوادر کے منتخب نمائندوں کو نظر انداز کر کے منصوبے بنائے جاتے ہیں انہوں نے کہاکہ عوام کو گوادر سے بے دخل کرنے کی روش نہیں بدلہ گیا تو عوام کے ساتھ مل کر لائحہ عمل طے کریں گے ۔انہوں نے مطالبہ کیا گوادر کے حوالے سے فوری طور پر قانون سازی کی جائے اور گوادر کے عوام کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔