|

وقتِ اشاعت :   March 4 – 2017

کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں فاٹا اصلاحات کمیٹی کی رپورٹ او ر وفاقی کابینہ کے فیصلہ کو غیرآئینی قراردیتے ہوئے سختی سے مسترد کیا ہے اور فاٹا کو محکوم بنانے کے اس استعماری اورپشتون دشمن اقدام کی پرزور مذمت کی گئی ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فاٹا کو پاکستان کے آئین میں ہمیشہ سے خصوصی آزادانہ آئینی حیثیت حاصل رہی ہے فاٹا کے اس آئینی حیثیت کی تبدیلی اور فاٹا کے مستقبل کے تعین کا اختیار صرف فاٹا کے عوام کو حاصل ہے ۔جب تک فاٹا کے عوام فاٹا کے اس خصوصی آئینی حیثیت کی تبدیلی اور فاٹا کے مستقبل کے تعین کا فیصلہ خود نہیں کرتے اس وقت تک فاٹا کے حوالے سے کسی بھی فیصلے کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ۔فاٹا کے عوام کا دیرینہ مطالبہ یہ رہا ہے کہ فاٹا میں زندگی کے تمام شعبوں میں جمہوری اصلاحات لائیں جائیں اور فاٹا کے عوام کی جمہوری اقتدار کا حق تسلیم کیا جائے۔ لیکن ملک کے استعماری حکمرانوں نے فاٹا کے عوام کو جمہوری اصلاحات اور حق حکمرانی سے اب تک محروم رکھا ہے جس کے نتیجے میں فاٹا کے عوام تمام سیاسی ،معاشی ،ثقافتی حقوق واختیارات سے یکسر محروم رہنے کے علاوہ زندگی کے تمام شعبوں میں بدترین پسماندگی اور تباہ حالی کے شکار بنے ۔ ملک کے حکمرانوں نے فاٹا میں جمہوری اصلاحات لانے اور عوام کا حق حکمرانی تسلیم کرنے کے بجائے فاٹا کے تمام علاقوں پر دہشتگردی کی جنگ مسلط کرکے فاٹا کو عالمی دہشتگردوں کا اڈہ بنایا اوردہشتگردی کی مسلط کردہ طویل جنگ کے دوران فاٹا کے تما م شہری ،تجارتی اور کاروباری مراکز کو تباہ کرکے فاٹا کے لاکھوں عوام کواپنے علاقوں سے بیدخل کرکے آئی ڈی پیز بنایا گیا۔ ایسے حالات میں فاٹا میں امن کاقیام اور نظام زندگی کی دوبارہ بحالی فاٹا کے عوام کا اولین مطالبہ رہا ہے ۔اور پشتونخواملی عوامی پارٹی اور دیگر جمہوری پارٹیوں کے زیر اہتمام فاٹا کے عوا م کے بڑے بڑے نمائندہ جرگوں میں حکمرانوں سے فاٹا میں قیام امن اورآئی ڈی پیز کی دوبارہ آبادکاری ونظام زندگی کی بحالی کے مطالبے ہوتے رہے ہیں کیونکہ فاٹا میں امن کے قیام اور آئی ڈی پیز کی دوبارہ آباد کاری کو یقینی بنانے کے بغیر فاٹا میں جمہوری اصلاحات لانا ممکن نہیں ۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی فاٹا میں جمہوری اصلاحات لانے اور عوام کا اقتدار اعلیٰ قائم کرنے کی ہمیشہ سے علمبردار رہی ہے ۔لیکن اصلاحات کی آڑ میں فاٹا پر غیر آئینی اور ناروا فیصلے مسلط کرنے اورفاٹا کو محکوم بنانے پرکسی کو اجازت نہیں دیگی اور نہ ہی فاٹا کے عوام ان کی مرضی ومنشاء کے برخلاف فاٹا کے آئینی حیثیت کی تبدیلی اور فاٹا کے مستقبل کے حوالے سے مسلط کردہ جبری فیصلوں کوقبول کرینگے ۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے اہتمام پر 30جنوری 2017کو اسلام آباد میں منعقدکردہ فاٹا کے عوام کے نمائندہ جرگہ کے اعلامیہ میں فاٹا میں جمہوری اصلاحات لانے اور فاٹا کے مستقبل کے تعین کا بہترین حل پیش کیا گیا ہے ۔ اس اعلامیہ پر عملدرآمدکرنے سے فاٹا میں جمہوری اصلاحات لانے اورفاٹا کے مستقبل کے تعین کا آئینی و جمہوری حل ممکن بنایا جاسکتا ہے ۔بیان میں ملک کے تمام جمہوری سیاسی پارٹیوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ فاٹا کے عوام کے آئینی، سیاسی ،معاشی ، ثقافتی حقوق واختیارات اور حق حکمرانی کا دفاع کرتے ہوئے فاٹا کے عوام کی مرضی کے برخلاف غیرآئینی وجابرانہ فیصلوں کو مسترد کریں۔