کوئٹہ : جمعیت علماء اسلام کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ سی پیک سے اگر بلوچستان کے لوگوں کو انصاف نہ ملا تو احتجاج کا حق رکھتے ہیں غریب عوام کی ٹینکیوں میں پانی نہیں جبکہ کرپٹ حکمرانوں کے پانی کی ٹینکیاں پیسوں سے بھرے ہوئے ہیں2018 ء میں انشاء اللہ جمعیت علمائے اسلام برسراقتدار آکر صوبے کے دور دراز علاقوں میں میڈیکل اور انجینئرنگ یونیورسٹیاں بنائے گا تاکہ دور دراز علاقوں کے طلبا بھی جدید تعلیم سے استفادہ حاصل کرسکے ان کا خیالات کا اظہار ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے دورہ کوہلو کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی تفصیلات کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری اپنے ایک روزہ دورے پر کوہلو پہنچے ان کے ہمراہ سابق گورنر فضل آغا‘ مولانا عبدالواحد صدیقی اور دیگر صوبائی رہنماء تھے مرکزی رہنماں کے دورے کے موقع پر کوہلو میں جمعیت علمائے اسلام کے زیراہتمام ایک عظیم الشان جلسہ منعقد کی گئی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ قوم پرست حکمرانوں نے بلوچستان میں لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے اور عوام کے پیسے لوٹ کر اپنے پانی کی ٹینکوں کو پیسوں سے بھر لیا اور پسماندہ صوبے کی غریب عوام کی ٹینکوں میں پانی تک نہیں انہوں نے کہا کہ اگر سی پیک سے بلوچستان کے رہنے والے لوگوں کے ساتھ انصاف نہیں ہوگا تو یہاں کے رہنے والے لوگ احتجاج کا حق رکھتے ہیں ایک موقع پر انہوں نے کہا کہ بلوچ پشتون قوم پرست جماعتیں چند ٹکوں کی خاطر یہاں کے رہنے والے لوگوں کے درمیان نفرتیں پھیلا رہے ہیں اس موقع سابق گورنر فضل آغا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کروڑوں کے صوابدیدہ فنڈ لینے کے باوجود وزراء کے اپنے حلقوں میں ایک مکمل طور پر فنگشنل بی ایچ یو بھی نہیں جس سے وہاں کے رہنے والے لوگ صحت کے حوالے سے استفادہ حاصل کرسکے انہوں نے کہا کہ 2018ء میں انشاء اللہ جمعیت علمائے اسلام برسراقتدار آکر صوبے کے دور دراز علاقوں میں میڈیکل اور انجینئرنگ یونیورسٹیاں بنائے گا تاکہ دور دراز علاقوں کے طلبا بھی جدید تعلیم سے استفادہ حاصل کرسکے جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی رہنما ء اور سابق صوبائی وزیر تعلیم مولانا عبدالواحد صدیقی نے کہا کہ 2007ء میں منظور ہونے والا کیڈٹ کالج کوہلو ابھی تک مکمل نہ ہو سکا اور کلاسیں مستونگ میں ہورہے ہیں اس سے بڑھ کر اس حکومت کی بے بسی کیا ہوگی کہ دس سال کے عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی کیڈٹ کالج کوہلو کی تعمیر مکمل نہ ہوسکا اس صوبائی رہنماء میر باز محمد مری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چند لوگ جان بوجھ کر بلوچستان کے حالات کو خراب کر رہے ہیں اور ان کی یہ سازش محب وطن بلوچستانی کبھی کامیاب نہیں ہونے دے گی اس موقع پر ضلعی و قبائلی رہنماء ولوی کریم بخش‘ حاجی میر بہار خان ‘ میر قیوم ودیگر نے بھی خطاب کیا ‘مرکزی رہنماؤں نے کامیاب جلسے کے انعقاد پر ضلعی رہنماؤں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انشاء اللہ2018ء کے انتخابات میں کوہلو سے جمیعت علمائے اسلام کامیاب ہوگا بعد ازاں میر باز محمد مری کی جانب سے مرکزی رہنماں کو ظہرانہ دیا گیا۔