کوئٹہ: بلوچستان کے علاقے آواران میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکہ ایک اہلکار جاں بحق بولان میں سیکیورٹی فورسز کی کاروائی کالعدم تنظیم سے تعلق کے شعبے میں 3 افراد کو گرفتار کر لیا گیا وزیر اعلی بلوچستان کا سیکیورٹی اہلکار کی شہادت پر اظہار افسوس درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا تفصیلات کے مطابق آواران سے 35 سے40 کلو میٹر دور سیکورٹی فورسز کا عملہ جا رہا تھا کہ نامعلوم افراد کی جانب سے تخریب کاری کے لئے سڑک کے کنارے نصب کیا گیا دھماکہ خیز مواد زور دار دھماکہ سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں ایک سیکورٹی اہلکار شہید ہو گیا اور گاڑی کو شدید نقصان پہنچا دھماکے کی اطلاع ملتے ہی مقامی انتظامیہ اور سیکورٹی فورسز کا عملہ موقع پر پہنچ گیا علاقہ کو گھیرے میں لے کرلاش کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا لاش ضروری کا رروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی گئی مزید کا رروائی لیویز کا عملہ کر رہا ہے بولان کے علاقے مچھ میں فرنٹیئر کور اور حساس اداروں کے اہلکاروں نے کا رروائی کر تے ہوئے کالعدم تنظیم سے تعلق کے شبے میں3 افراد کو گرفتار کر کے کا رروائی شروع کر دی وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے آواران میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب ہونے والے بم دھماکہ میں ایک سیکورٹی اہلکار کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کے اس واقعہ کی شدید مذمت کی ہے اپنے بیان میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہشتگرد عناصر سیکورٹی اہلکاران کو نشانہ بناکر اپنے جن مذموم عزائم کی تکمیل چاہتے ہیں انہیں اس میں ہر گز کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا اور حکومت دہشتگردی کے خاتمے کے اپنے عزم پر قائم ہے اور جب تک آخری دہشتگرد کو اس کے انجام تک نہیں پہنچادیا جاتا حکومت ہرگز چین سے نہیں بیٹھے گی۔ وزیراعلیٰ نے دھماکے میں شہید ہونے والے اہلکار کے درجات کی بلندی ا ور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔