کوئٹہ: بلوچستان میگا کرپشن کیس میں ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔ احتساب عدالت نے سماعت 17 مارچ تک ملتوی کردی ۔احتسا ب عدا لت کو ئٹہ Iکے جج عبدالمجید ناصر کے رو برو محکمہ بلدیات کے دو ارب روپے سے زائد فنڈز کے خوردبرد کیس میں گرفتار سابق سیکریٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمد رئیسانی اور ٹھیکیدار سہیل مجید عدالت میں پیش ہوئے جبکہ سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو کو ایمبولنس میں احاطہ عدالت تک لایا گیا۔ کیس میں نامزد سابق سیکریٹری بلدیات اور سابق سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ فیصل جمال بھی عدالت میں پیش ہوئے ۔ سماعت کے دوران عدالت کی جا نب سے ملزمان کو نیب ریفرنس کی کا پیاں دے دی گئیں جبکہ دیگر گرفتار ملزمان کی جوڈیشل ریمانڈ میں 7دن کی تو سیع کر دی گئی ۔اس سے قبل عدالت نے نیب کے پرا سیکیوٹر و دیگر سے استفسا ر کیا کہ مشتا ق رئیسا نی پلی با رگین درخواست میں انہوں نے بر آ مد کی گئی رقوم اور دیگر کی صو با ئی حکومتوں کو حوا لگی کے احکا ما ت صا در کئے تھے وہ صو با ئی حکومتوں کے نا م کئے گئے ہیں یا نہیں ؟جس پر نیب کے اسپیشل پرا سیکیوٹر راشد زیب گولڑہ نے عدالت کو بتا یا کہ بر آ مد ہو نے والی رقوم اور دیگربلو چستان حکومت کو حوا لے کر دی گئی ہے تا ہم جو بنگلے کرا چی میں ہیں ان کی حوا لگی کے سلسلے میں کیس کے تفتیشی آ فیسرشعیب شیخ وہاں گئے ہیں جو اس سلسلے میں معا ملا ت کو حتمی شکل دے رہے ہیں اس سلسلے میں تفتیشی آ فیسر رپورٹ 14 ما رچ کو عدالت میں پیش کریں گے ۔سماعت کے دوران خالد لانگو کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ ان کے مؤکل کو علاج کے لئے کراچی جانے کی اجازت دی جائے جس پر جج نے خالد لانگو کی صحت سے متعلق مستند رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت سترہ مارچ تک ملتوی کردی۔ آئندہ سماعت میں ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔