|

وقتِ اشاعت :   March 15 – 2017

ڈیرہ مراد جمالی : جھل مگسی کے علاقے فتح پور میں سید رکھیل شاہ کے عرس مبارک کے خاتمے کے بعد مزار خالی کرانے کیلئے زائرین پر پولیس لیویز فورسز کی لاٹھی چارچ سے ایک حاملہ خاتون جابحق زائرین کا انتظامیہ کے خلاف احتجاج سخت نعرہ بازی ڈپٹی کمشنر جھل مگسی ڈی پی او جھل مگسی کے فتح پور درگاہ کے سجادہ نشین سے مذاکرات زائرین نے احتجاج ختم کردیا مقدمہ درج نہ ہو سکا تفصیلات کے مطابق بلوچستان کی مشہور درگاہ فتح پور میں سید رکھیل شاہ کے تین روزہ عرس مبارک کی اختتامی دعا کے بعد اکثر زائرین اپبے گھروں کو چلے گئے تاہم درجنوں کی تعداد میں ٹرانسپورٹ کی سہولت نہ ملنے کی وجہ سے درگاہ سے جا نہیں سکے جس کے خلاف مزار کو خالی کرانے کیلئے پولیس لیویز فورسز نے زائرین پر ہلہ بول دیا سامان زبردستی نکال کر پھینک دیا گیا مذاحمت کرنے پر پولیس لیویز فورسز نے زائرین پرلاٹھی چارچ کیا جس سے ضلع لہڑی سے تعلق رکھنے والی ایک حاملہ عورت نذیراں بی بی سمیت نصف درج زائرین زخمی ہوگئے جبکہ زخمی عورت گزشتہ روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی واقعہ کے خلاف زائرین نے درگاہ فتح پور پر انتظامیہ کے خلاف نقش رکھ کر احتجاج کیااور سخت نعرہ بازی کی گئی واقعہ کے بعد ڈپٹی کمشنر جھل مگسی کپٹین (ر) محمد وسیم ڈی پی او جھل مگسی سکندر علی نے فتح پور درگاہ کے سجادہ نشین سید سرفراز علی شاہ سے مذاکرات کیئے جس کو بلوچی میڑھ تسلیم کرتے ہوئے زائرین نے احتجاج ختم کردیا اور وہ اپنے اپنے گھرو ں کو چلے گئے تاہم واقعہ کا مقدمہ درج نہیں ہو سکا ہے ۔