|

وقتِ اشاعت :   March 17 – 2017

افغانستان کے مشرقی صوبے خوست میں فوجی ایئربیس کے نزدیک خودکش کار بم کے دھماکے میں ایک فوجی ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔ ضلعی چیف کا بتانا تھا کہ کار بم دھماکے کے بعد افغان فورسز نے 4 مسلح افراد کے حملے کو بھی ناکام بنایا۔ خوست کے ضلعی پولیس چیف اکبر زدران کا کہنا تھا کہ ایئربیس سے 50 میٹر کی دوری پر ہونے والے دھماکے کی آواز کئی میل دور تک سنی گئی جبکہ اس سے کئی دکانوں، گھروں اور اسکول کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایئر بیس پر 4 مسلح حملہ آوروں نے بھی فائرنگ کی کوشش کی تاہم ایک گھنٹہ جاری رہنے والے فائرنگ کے تبادلے میں حملہ آوروں کو ہلاک کردیا گیا۔ ایئر بیس پر حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی۔ خیال رہے کہ یہ حملہ صوبہ خوست میں گذشتہ ہفتے ہونے والے فوجی ایئربیس پر حملے کے بعد سامنے آیا ہے۔ واضح رہے کہ 2014 میں نیٹو افواج کے آپریشنز کے اختتام کے بعد افغانستان میں کئی مقامات پر باغیوں کا قبضہ ہے جبکہ ملک کا 60 فیصد کے قریب حصہ افغان حکومت کے کنٹرول میں ہے۔ طالبان کے اثرورسوخ میں اضافے کو دیکھتے ہوئے امریکا اور اٖفغان حکام اس سال مزید جھڑپوں کے خطرے سے آگاہ کرچکے ہیں۔ یہ بھی یاد رہے کہ طالبان افغانستان سے غیرملکی فوجیوں کے انخلاء، امریکی حمایت یافتہ حکومت کی شکست اور اسلامی قانون رائج کرنے کی کوششوں میں ہیں۔ دوسری جانب امریکی سینٹرل کمانڈ کے جنرل جوزف ووٹل اس ماہ کے آغاز میں افغانستان میں مزید امریکی فوجی بھیجنے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔