تفتان: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں پسمائندگی کے زمہ دار سردار اور نواب ہے کیونکہ روز اول سے ہی بلوچستان کے وزیر اعلی نہ تو پنجاپی رہا ہے اور نہ ہی پٹھان اس لیے کسی کو بھی دوش نہیں دینا چاہیے انہوں نے تفتان میں مقامی مدرسہ میں طلباء کی دستار بندی کے یقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدارس کے طلباء کا دہشت گردی سے کبھی تعلق نہیں رہا ہے ملک میں ہشت گردی کے تمام کاراوائی سرحد پار کرنے والے انڈیا کے ایجنٹ کلبوشن یادیو اور ان کے ساتھی کررارہے ہیں انہوں نے کہا کہ مدارس میں پڑنے والے بچے پاکستان زندآباد کہنے والے ہیں ہم نے کبھی بھی کرپشن کرنے والوں کی حمایت نہیں کی انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے ملک میں حکمرانی کرنے والوں کی باہر ملکوں میںآف شور کمپنی چل رہے ہیں مگر اللہ کا شکر ہے کسی مولانا کا نام ان کرپشن کیسز میں نہیں آیا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے مینڈیٹ کو ہمیشہ سے چرایا گیا مگر یاد رکھیں آئندہ ہمارے ساتھ نا انصافی کی گئی اس کے نتائج خطر ناک ہو سکتے ہیں اور جن لوگوں نے پاکستان کو لوٹا ان کو بر سر اقتدار لایا اورب وہ محب وطن کہلائے گئے ا نہوں نے کہا کہ حکومت میں ایسے لوگوں کو لایا جاتا ہ جو ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ کہ بلوچستان کے سائل وساہل کی دفاع جمیت نے ہر دور میں کی ہے انہوں نے کہا کہ سیندک پروجیکٹ اور ریکوڈک پروجیکٹ اور سی پیک کے ثمرات سے بلوچستان کے عوام کو مستفید کیا جائے۔ جلسہ سے جمیت کے نرل سیکرٹری ملک سکندر ایڈوکیٹ مولانا حسین آحمد شہرودی شیخ الحدیث مولانا عبدالباقی قاری مہر اللہ مولانا محمد عالم محمد حسنی حافظ عبداللہ گورگیج و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ دریں اثناء قوم پرستی کی سیاست زوال پذیری کا شکارہورہی ہے، صوبے کی بدامنی میں بھارت ملوث ہے، جمعیت کا صد سالہ کانفرنس ملکی سیاست تبدیل کردے گا ، ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل وڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے داؤدآباد دالبندین میں مولانا آغا محمد ہاشم کے دینی مدرسے میں جمعیت کے ورکرز اور مقامی صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا، اس موقع پر دیگر مرکزی اور ضلعی قائدین بھی موجود تھے، مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ بلوچستان کے عوام نے قوم پرستی کی سیاست کو مسترد کردیا ہے، کیونکہ قوم پرستوں نے اپنے دور اقتدار میں عوام کی کوئی خدمت نہیں کی ، صوبے کی بدامنی میں بھارت ملوث ہوسکتی ہے، کیونکہ وہ سی پیک منصوبے کی کامیابی سے ناخوش ہیں، اس لئے وہ ہمسایہ ملک میں بیٹھ کر دہشت گردی کی وارداتیں کروارہا ہے، سی پیک منصوبے سے نہ صرف لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آسکیں گے بلکہ پورا خطہ ترقی کرے گا، انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام 2018کے الیکشن میں بھر پور کامیابی حاصل کریگی ، کیونکہ ہمیں عوامی اعتماد حاصل ہے اور جمعیت نے ہر فورم پر عوام کے حقوق کیلئے آواز بلند کردی، صہیونی طاقتیں اور بعض ان کے حامی ملک میں مغربی کلچر کو فروغ دینا چاہتے ہیں جن کیخلاف جمعیت ہی سیسہ پلائی ہوئی دیوار کا کردار اداکر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ پشاورمیں منعقدہ جمعیت ہمارا اسلام کا صد سالہ کانفرنس کے ملکی سیاست پر بھی گھیرے اثرات مرتب ہو نگے، اس لئے کارکنان سمیت ملک بھر کے عوام کو چاہئے کہ وہ اس کانفرنس میں بھر پور انداز میں شرکت کریں