راولپنڈی: ایک بلوچ فراری کمانڈر نے اپنے 20 ساتھیوں سمیت خود کو پنجاب رینجرز کے حوالے کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فراری کمانڈر نے اعتراف کیا کہ وہ براہمداغ بگٹی کے ذریعے بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ‘را’ کے لیے کام کرتے تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فراری کمانڈر نے مزید بتایا کہ انھیں کئی عشروں سے غلط معلومات فراہم کی جارہی تھیں، جو حقیقت کے بالکل برعکس تھیں۔
بیان کے مطابق ہتھیار ڈالنے والے کمانڈر نے اپنی ماضی کی کارروائیوں پر معذرت کی، جس کی وجہ سے ریاست کو نقصان پہنچا، ساتھ ہی انھوں نے ایک نارمل زندگی گزارنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب ملکی سلامتی کے لیے کام کریں گے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق انھوں نے دیگر فراریوں سے بھی اپیل کی کہ وہ حکومت پاکستان کے سامنے ہتھیار ڈال دیں۔
یاد رہے کہ بلوچستان کی صوبائی انتظامیہ نے متعدد مرتبہ اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ہندوستان کی خفیہ ایجنسی ‘را’ ملوث ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پاکستان رینجرز پنجاب میجر جنرل اظہر نوید حیات خان نے ملک بھر میں جاری آپریشن رد الفساد کے سلسلے میں رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے کردار کو سراہا۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ملک میں دہشت گردی کے یکے بعد دیگرے واقعات کے بعد 22 فروری کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی سربراہی میں ہونے والے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں آپریشن ‘رد الفساد’ کے آغاز کا اعلان کیا گیا تھا۔
اس نئے آپریشن کا مقصد ملک بھر کو اسلحہ سے پاک کرنا اور بارودی مواد کو قبضے میں لینا ہے، جبکہ اس کا ایک مقصد ملک بھر میں دہشت گردی کا بلاامتیاز خاتمہ اور سرحدی سلامتی کو یقینی بنانا بھی ہے۔