|

وقتِ اشاعت :   March 22 – 2017

فرید آباد : ضلع صحبت پور ، جعفرآباد ، نصیر آباد میں ہیپاٹاٹس کے مریضوں میں بے تحاشا اضافہ ، گرم ترین علاقہ ہونے اور صاف پانی کی عدم دستیابی ہیپاٹا ٹس کی بڑی وجہ قرار ، حکومت کا مرض کے کنٹرول اور مریضوں کے علاج سے لاپرواہی ، مہنگا علاج ہونے کی وجہ سے مریض علاج کرانے سے قاصر ، تفصیلات کے مطابق ضلع صحبت پورسمیت ڈویژن نصیر آباد میں ہیپاٹاٹس Bاور C کے مریضوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے ایک محتاط اندازے کے مطابق نصیر آباد ڈو یژن میں 30% سے 40% آبادی ہیپاٹاٹس بی اور سی کا شکار ہیں ان علاقوں میں ہیپاٹا ٹس کے بڑھنے کی سب سے بڑ ی وجہ گرمیوں کے موسم میں شدید گرمی اور صاف پانی کی عدم دستیابی اور ملیریا قرار دیا جارہا ہے گرمیوں کے موسم میں گرمی 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے کراس ہو تا ہے 95% لوگ صاف پانی سے محروم ہیں جس کی وجہ ہیپاٹا ٹس بڑی تیزی کے ساتھ ان علاقوں میں پھیل رہا ہے ہیپا ٹاٹس کے مریضوں کو حکومت کی طرف سے خاطر خواہ علاج نہ ہو نے کے باعث بیماری کا تدارک نہیں ہوپاتا اور لوگ موت کے منہ میں چلے جا تے ہیں ہیپاٹا ٹس کے مریضوں کا آخری علاج جگر کی پیوندکاری کو تجویز کیا جا تا ہے جس پر60 لاکھ سے زائد کے اخراجات آتے ہیں جو کہ 99%مریضوں کے استطاعت سے باہر ہو تا ہے اور نہ ہی سرکاری ہسپتالوں میں اس طرح کے مریضوں کے لیے علاج موجود ہو تا ہے اور نہ ہی حکومت کی طرف اس طر ح کے مریضوں کی طرف تو جہ دے کر علاج کی سہولیات فراہم کرتی ہے اس طرح ہیپاٹا ٹس کا مریض موت کے انتظار میں باقی ماندہ دن پورے کرتا ہے عوامی نمائندے جنھیں عوام اپنے مسائل کے حل کے لیے منتخب کرکے ایوانوں میں بھیجتی ہے تاکہ ان کے مسائل کو ایونوں میں اٹھا کر مسائل کے حل کے لیے اقدامات کرسکیں لیکن ان عوامی نمائندوں کے علاج کے لیے کروڑوں روپے مختص ہوتے ہیں جو کہ سر درد اور کمر درد علاج پر خرچ کر لیتے ہیں جبکہ ان کو ایوانوں تک پہنچانے والے عوام بغیر علاج ہی کے زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں جو کہ عوامی نمائندوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے ۔