|

وقتِ اشاعت :   March 25 – 2017

خضدار : جمعیت علماء اسلام پاکستان کے نائب امیر رکن قومی اسمبلی مولانا قمر الدین نے کہا ہے کہ ملک میں جاری بد امنی، انتشاراور بے راہ روی کے خاتمہ کے لئے ضروری ہے کہ ملک کو اس کے مقاصد کے حصول کی طرف لیجایا جائے اگر ہم ان مشکلات کا جائزہ لیں جن سے ہماری ملک و قوم دوچار ہیں اس کی بنیادی وجہ اسلامی نظام سے انحراف ہے بر صغیر کے مسلمانوں نے اسلام ہی کے نظام کے لئے اپنا وطن و رشتہ دار چھوڑ کر پاکستان کی طرف ہجرت کر کے آئیں اب ہمارے وطن عزیز کو آزاد ہوئے 70سال ہوگئے ہیں لیکن یہاں کے کروڑوں لوگ اس کے نظام کے بہار سے محروم ہیں پاکستان ایک کثیر الآبادی والا ملک ہے یہاں کے لوگوں کی تہذیب و ثقافت الگ ہیں ان لوگوں کے درمیان نقطہ اتحاد صرف اسلام کا عادلانہ نظام ہے لیکن ہماری بد قسمتی ہے کہ ہمارے بر سرے اقتدار حکمران مقتدر قوتیں اسلام و مسلمانوں کے دشمنوں کو خوش کرنے لئے اس نقطہ اتحاد سے انحراف کرتے رہیں لیکن اب وقت آگیا ہے کہ ہم وطن عزیز کی مفاد کو تمام فروعی اختلافات و ذاتی ترجیحات سے مقدم رکھیں ورنہ تاریخ کبھی ہمیں معاف نہیں کریگا ان خیالا ت کا اظہار رکن قومی اسمبلی مولانا قمر الدین مرکزی جامعہ وڈھ میں جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے جنرل سیکرٹری میونسپل کارپوریشن خضدار کے ڈپٹی میئر مفتی عبد القادر شاہوانی ، جمعیت علماء اسلام وڈھ کے امیر مولانا عبد الکبیر مینگل ، جمعیت علماء اسلام وڈھ کے جنرل سیکرٹری حافظ حسین احمد ، مولانا عبد الصبور مینگل و دیگر موجود تھے مولانا قمر الدین نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام ملک میں اسلام کے عادلانہ نظام کے نفاذ کے لئے سیاسی و پارلیمانی جدو جہد کررہا ہے اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے یہ جدو جہد سوسال کی تاریخ پر محیط ہے ہمارے اکابرین نے متحدہ ہندو ستان میں اسلام کے نظام کے لئے وہاں کے پارلیمانی سیاست میں حصہ لیا مملکت خداداد پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے بعد جمعیت علماء اسلام نے اپنے اکابرین کے متعین کردہ نصب العین کو یہاں کے پارلیمانی جدو جہد کے ذریعہ بر قرار رکھا پاکستان میں اسلامی آئین کی تشکیل ختم نبوت کے منکرین کو پاکستان کی آئین سے غیر مسلم اقلیت قرار دینے اور ناموس رسالت بل کی تحفظ میں میں جمعیت علماء اسلام نے نمایاں کردار ادا کیا مولانا قمر الدین نے کہا جمعیت علماء اسلام ملک میں اپنی اس تاریخی جدو جہد پر اللہ رب العالمین کی شکر ادا کرنے اور اپنے اکابرین کی خدمات کا یاد تازہ کرنے لئے 7.8.8 اپریل کو یوم تاسیس کے حوالے سے ایک عالمی اجتماع منعقد کررہا ہے اس اجتماع میں اسلامی ممالک کے 52 ممالک کے نمائندہ گان اسلامی تحریکات کے نمائندے علماء کرام شرکت کررہے ہیں یہ اجتماع پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا اس کانفرنس کا اہم ایجنڈا پاکستان میں اسلامی نظام کا مطالبہ نفاذ ہوگی ۔