پشین: بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس محمدنو مسکانزئی نے کہا ہے کہ ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی کے قیام کیلئے عدلیہ اپنا آئینی کردار ادا کررہی ہے ماتحت عدلیہ سائلین کو انصاف کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں دور کرکے انصاف پر مبنی معاشرے کے قیام کیلئے اپنا کردار نبھائیں۔ پشین میں لاء کالج کے قیام سے نہ صرف قانون کی تعلیم کو فروغ حاصل ہوگا، بلکہ یہاں کے طلبہ کو مستقبل میں قانون کے شعبے میں آنے کے وسیع مواقع بھی فراہم ہوسکیں گے۔ان خیالات کا اظہار اْنہوں نے پشین میں جوڈیشل کمپلیکس کے مختلف شعبوں کے معائینے ، نئے لاء کالج پشین میں کلاسوں کے آغاز کیلئے سابقہ سیشن کورٹ عمارت کی حوالگی اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے اپنے اعزاز میں دی جانیوالی استقبالیہ سے خطاب کے موقع پر کیا ۔اس موقع پرجسٹس ہاشم خان کاکڑاور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شمس الحق ترین ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا۔جبکہ پشین بارکے نائب صدر نعمت اللہ بٹے زئی ایڈوکیٹ نے سپاسنامہ پیش کیا۔اس موقع رجسٹرار ہائی کورٹ روزی خان بڑیچ، جج انسپکشن منور احمد شاہوانی،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پشین منیراحمد مری، ڈپٹی کمشنر پشین طارق الرحمٰن، بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری نصیب اللہ ترین ایڈوکیٹ،قائمقام ڈی پی او محیب اللہ،اسسٹنٹ کمشنر عبدالسلام اچکزئی ، بلوچستان یونیورسٹی کے ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی، لاء کالج کے فیکلٹی ڈین ، ماتحت عدلیہ کے ججز، وکلاء اور ضلعی انتظامیہ کے آفیسران بھی موجود تھے۔ بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس محمدنور مسکانزئی نے کہا کہ کسی بھی قوم اور معاشرے کی ترقی اور کامرانی کا دارومدارمعیاری تعلیم کے حصول پر توجہ دینے ہی میں مضمر ہے، قانون کی تعلیم کے فروغ سے انصاف اور قانون پر مبنی معاشرے کی تشکیل ممکن بنائی جاسکتی ہے۔پشین میں لاء کالج کے قیام اور کلاسوں کے آغاز سے نہ صرف ضلع پشین بلکہ صوبے کے دوردراز علاقوں کے طلبہ کو بھی قانون کی تعلیم کے حصول میں مددفراہم ہوسکے گی۔اْنہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی میں معاشرتی حالات میں تغیر وتبدل کو مدنظر رکھتے ہوئے قانون فراہم کرنیوالی درس گاہوں کو انصاف کا گہوارہ بناتے ہوئے سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی کا احساس دلانی ہوگی۔ اْنہوں نے کہا کہ بار اور بینچ کا چولی دامن کا ساتھ ہے،انصاف کی فراہمی اور قانون کی بالا دستی کیلئے ان دونوں کے مابین مضبوط رشتے کا ہونا اشد ضروری ہے۔ اْنہوں نے کہا کہ عوام کے بنیادی حقوق جن کی آئین میں ضمانت دی گئی ہے کی فراہمی کیلئے بلا امتیاز اقدامات کئے جائیں گے تاکہ غریب عوام کو انصاف کے حصول کیلئے پریشانیوں سے بچایا جاسکے۔ اْنہوں نے کہا کہ کوئی بھی معاشرہ انصاف کے بغیر صحیح سمت گامزن نہیں ہوسکے گا، ہمیں بطور منصف حقیقی معنوں میں اپنا رول نبھانی ہوگی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں وکلاء کو درپیش مسائل کا مکمل ادراک ہے پشین کے نئے جوڈیشل کمپلیکس میں وکلاء کیلئے لائبریری ، ڈسٹرکٹ بار روم میں بنیادی ضروریات اور دیگر سہولیات کی فراہمی سے وکلاء کے مسائل میں کمی آئیگی، اْنہوں نے کہا کہ لوگوں میں آئین اور قانون کی حیثیت اور اہمیت اْجاگر کرنے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں عوام کے ذہنوں میں ابہام دور کرنے کیلئے انتظامیہ سمیت وکلاء بھی اپنا مثبت کردار ادا کریں۔اْنہوں نے کہا کہ قانون کی بالادستی اور انصاف کی بروقت فراہمی کیلئے عدلیہ کا کردار روز روشن کی طرح عیاں ہے، ہمیں سائلین کو انصاف کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں دور کرنا ہوگی۔اس موقع پر ضلعی جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر میں ناقص مٹیریل کے استعمال پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس نے متعلقہ حکام کو فوری طور پر اقدامات اْٹھانے کی ہدایات جاری کردیں، اس کے علاوہ وکلاء کی شکایت پر پشین کے مین شاہراہ پر تجاوزات اور ٹریفک کے ناقص نظام کا نوٹس لیتے ہوئے چیف جسٹس نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ شہر سے تجاوزات کے خاتمے سمیت ٹریفک کے نظام کی درستگی کو یقینی بنائی جائیں اوراس سلسلے میں فور ی اقدامات اْٹھاکر عوام کے مسائل کے حل میں حائل رکاوٹیں فوری طور پر دور کریں۔