لورالائی: لورالائی کی کلی نگانگ میں زمین کے تنازعے پر ایک قبیلے کے دو گروپوں بعد فائرنگ ہو ئی جس کے نتیجے میں نو افراد زخمی ہو گئے جس کے بعد لیویز فورس موقع پر پہنچ گئی لیکن حالات کشیدگی ہو نے کی بنا ء پر کمشنر ژوب ڈویژن غلام فرید کے حکم پر ایف سی طلب کر لی گئی زخمیوں کو سول ہسپتال لایا گیا جہاں سرجن اور نشے کا ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے دو زخمی دولت خان ولد بارا خان،خلاق ولد عبداللہ جان بحق ہوگئے جبکہ حاجی نصیب ولد مہران،کلا خان ولد مہران،حبیب اللہ ولد حاجی مجید،مسعود خان ولد کمال الدین،حاجی رشید ولد حاجی نظر نصیب اللہ ولد پستہ خان اور ایک زخمی کا نام معلوم نہ ہو سکا شامل ہیں اس دوران تصادم میں ملوث دونوں گروپوں کے عزیز و اقارب ہسپتال پہنچ گئے جس کی وجہ سے حالات کی کشید گی کے خدشے کے پیش نظر انتظامیہ نے ہسپتال میں بھی ایف سی تعینات کردیا جبکہ شہر میں پولیس کی نفری گشت کررہی تاکہ کو ئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو جائے۔دریں اثنا قائم مقام ایم ایس ڈاکٹر میر اقبال کی فوری ایمر جنسی کال پے ڈاکٹر نجم الدیں ،ڈاکٹر کریم تاج،ڈاکٹر بہادر،ڈاکٹر نادر جوگیزئی،ڈاکٹر باری،ڈاکٹر نثارغلزئی،ڈاکٹر امجد،ڈاکٹر وقار احمد،اور پیرا میڈک اسٹاف کے درجنوں ممبر موقع پے پہنچ گئے تاہم نشے کا ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کر دیا سٹیزن ایکشن کمیٹی کے چیئر مین محمد اخلاص حمزہ زئی کی سربراہی میں درجنوں افراد نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین نے کہا کہ لورالائی میں عرصہ درازسے سرجن اور نشے کا ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ آئے روز ہلاکتیں اور ایمرجنسی میں ہسپتال میں ڈاکٹروں کی عدم دستیابی سے قیمتی جانیں ضائع ہو تی ہے آج بھی نشے کا ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے دو افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیھٹے لیکن حکام بالا خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر مسئلہ حل نہ کیا گیا تو راست اقدام اٹھا یا جائے گا۔