کوئٹہ: گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری گوادر تا کاشغر منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی تاریخ میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ چین کی اپنے ملک سے باہر یہ سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے اور اس عظیم منصوبے کی بدولت جنوبی ایشیاء اور وسطی ایشیاء سمیت پوری دنیا کو مربوط کرنے کے مقصد کے حوالے سے مثبت پیش رفت ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز بلوچستان کے مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے نیشنل مینجمنٹ کورس لاہور کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جن کی قیادت انعام غنی کررہے تھے۔ مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے آفیسران کا خیرمقدم کرتے ہوئے گورنر بلوچستان نے ان کو صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں، امن وامان کی صورتحال اور تعلیم وصحت کے حوالے سے عوام کو فراہم کی گئی سہولتوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں محرومی اور پسماندگی دور کرنے کے لئے عوامی ضروریات سے ہم آہنگ پالیسیوں کو تشکیل دینے، بنیادی ڈھانچہ کو مستحکم بنانے اور اچھی طرز حکمرانی کے حصول کے لئے مزید دوررس اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔ گورنر نے کہا کہ بلوچستان کی طویل سرحدیں ایران، افغانستان اور فاٹا سے ملتی ہیں۔ طویل سرحدوں پر نظم وضبط کا قیام نہایت مشکل کام ہے تاہم موجودہ حکومت کی بھرپور کوششوں سے مختلف شعبوں میں پچھلے تین سال میں خاصی مثبت پیش رفت اور حالات پر قابوپانے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ گورنر نے کورس کے شرکاء پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اپنی تربیت کو پوری قوم وملک کی ترقی وخوشحالی کے لئے بروئے کار لاتے ہوئے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو خلق خدا کی فلاح وبہبود کے لئے استعمال کرتے ہوئے اپنا فرض ادا کریں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دہشت گردی اور دہشت گردوں کے خاتمے کے حوالے سے آپریشن ردالفساد کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے بیس برس میں خشک سالی کے منفی اثرات کو ختم کرنے کے لئے موجودہ حکومت نے کئی منصوبے شروع کئے ہیں جس سے خاصی بہتری آئی ہے۔ آخر میں مہمانان گرامی کے درمیان یادگاری شیلڈز کا تبادلہ بھی ہوا۔