کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے خالی آسامیوں پر قواعدو ضوابط اور اہلیت کے مطابق بھرتیاں کرنے اور بھرتی کے عمل کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ہے، جبکہ انہوں نے انتباہ کیا ہے کہ ملازمتوں کی فراہمی کے عمل میں بے ضابطگیوں کے مرتکب متعلقہ افسران کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی اور اگر کسی محکمہ کا وزیر بھی ذمہ دار پایا گیا تو اس کے خلاف بھی کاروائی ہو گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ جیل خانہ جات میں کی جانے والی بھرتیوں کے حوالے سے مبینہ بے ضابطگیوں کی شکایات کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کے دوران کیا، صوبائی وزراء میر سرفراز بگٹی، سردار محمد اسلم بزنجو، حاجی محمد خان لہڑی، ایڈیشنل سیکریٹری محکمہ داخلہ، آئی جی جیل خانہ جات اور سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ بھی اجلاس میں شریک تھے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہزاروں کی تعداد میں خالی آسامیاں پیدا کی گئی ہیں جس کا تمام تر کریڈٹ موجودہ حکومت کو جاتا ہے، جس نے صوبے سے بیروزگاری کے خاتمے کے اپنے عزم کی تکمیل کے لیے عملی اقدامات کئے ہیں،لہذا بھرتی کے عمل میں کسی قسم کی بے قاعدگی اور رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ بھرتیوں کے عمل کی خود نگرانی کریں گے، تاکہ کسی کی حق تلفی نہ ہو سکے، صوبائی وزیر داخلہ نے اس موقع پر محکمہ جیل خانہ جات میں حالیہ بھرتیوں سے متعلق تحفظات سے آگاہ کیا، وزیراعلیٰ نے ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ کو محکمہ جیل خانہ جات میں بھرتیوں کے عمل میں مبینہ بے ضابطگیوں کی کو تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرنے اور تحقیقات کی تکمیل تک بھرتی کے عمل کو منجمد کرنے کی ہدایت کی ۔