سوئی: صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بندوق بلوچ کا زیور ہے مگر بے گناہوں کا خون بہانا ہماری روایات نہیں مودی اور اس کے حواریوں کی بلوچستان کو خون آلودہ کرنے کی سازشیں زندہ درگور کر دی گئی ہیں بگٹی اقوام نے غلامی کی زنجیریں توڑ کر ترقی، خوشحالی اور امن اپنا مقدر بنا لیا ہے جس سے اب کوئی بھی انہیں نہیں روک سکتا پاکستان زندہ باد تھا ہے اور رہے گا خاران میں بے گناہ مزدوروں کا قتل قابل مذمت ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوئی میں جشن بہاراں کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ڈیرہ بگٹی اور سوئی کے عوام ماضی میں عدم سہولیات کا شکار رہے یہاں کے عوام کو ان زنجیروں میں جھکڑے رکھا گیا جس کے تحت وہ ترقی، خوشحالی ، تعلیم اور دور جدید کی بنیادی سہولیات سے محروم رہے مگر آج یہاں کے عوام نے ان زنجیروں کو توڑکر انہیں پسماندہ رکھنے والے قوتوں کو یہ پیغام دیدیا ہے کہ وہ پرامن سوچ کے مالک ہے جو ملک کے دیگر حصوں کے عوام کی طرح ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں بگٹی اقوام اپنے وطن سے محبت کو اپنا نصب العین سمجھتے ہیں اور اس کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے یہی وجہ ہے کہ آج بلوچستان میں امن کا جوسورج طلوع ہواہے اس میں ایف سی کے جوانوں اوربگٹی اقوام کا خون شامل ہے ہم اپنے ان شہدا کے قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں ہونے دینگے انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں خاران میں بے گناہ مزدوروں کا قتل انتہائی قابل مذمت ہے ہم ان شہدا کی قربانیوں کا فراموش نہیں کر سکتے شہداء کے لواحقین کو یقین دلاتے ہیں کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم انکے غم میں برابر کے شریک ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے ملکر اس ملک کو ناقابل تسخیر بنا نے کے لئے جس جدوجہد کا آغاز کیا ہے جلد ہی وہ اپنی منزل مقصود کوپہنچے گی مگر اس میں عوام کا تعاون در کا رہو گا ماضی میں جو لوگ ہمارے قاتل تھے ہم نے انہیں کھلے دل سے خوش آمدید کہا اور آج وہ ترقی اور خوشحالی کے اس قافلے میں ہمارے ساتھ ہیں اور جو لوگ ا ب بھی بھٹکے ہوئے ہم انہیں یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ واپس آئے اور اس قافلے میں شامل ہوجائے اور ہم مل کر ایک پرامن زندگی گزاریں جہاں آئے روز ماں کے گودیں نہ اجڑیں بہنیں بیوھ نہ ہو اور بچے یتیم نہ ہوں انہوں کہا کہ بندوق بلوچ کا زیور ہوتا ہے مگر عورتوں اور بے گناہوں کا قتل ہماری روایات کا حصہ نہیں ہے ہم سمجھتے ہیں کہ ان عوامل میں وہ لوگ شامل ہیں جو پاکستان کو بدنام کر نا چا ہتے ہیں مودی اور اس کے حواریوں نے بلوچستان کو خون آلودہ کر نے کے لئے جن سازشوں کا آغاز کیا تھابگٹی اقوام کی یکجہتی پرامن سوچ وفکر ترقی کی خواہش ایف سی کے جوانوں کی قربانیوں نے ان سازشوں کو زندہ در گور کر دیا ہے اور ہم ملک دشمنوں کو یہ پیغام دینا چاہتے کہ وہ اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل نہیں کر سکیں گے انہوں نے کہا کہ اپنے شہدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ جب تک ڈیرہ بگٹی اور سوئی کے عوام کو تمام بنیادی سہولیات ترقی اور خوشحالی سے آراستہ نہیں کرتا چین سے نہیں بیٹھونگا تاہم اس میں مجھے اپنے لو گوں کا وہ تعاون اور اعتماد در کا ہے جیسا کہ ہمیشہ بگٹی اقوام نے مظاہرہ کیا اس موقع پر قبائلی رہنما میر جان محمد بگٹی ، آفتاب بگٹی ودیگر بھی موجود تھے۔